خیال رہے کہ گذشتہ دنوں 49 فن کاروں نے ملک میں مسلسل بڑھتے ماب لنچنگ پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو کھلا خط لکھ کر سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے خلاف گزشتہ جمعرات کو ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مقامی وکیل سدیر کماراوجھا کی جانب سے دو مہینہ پہلے بہار کی ایک عدالت میں دائر کی گئی عرضی پرچیف جیوڈیشیل مجسٹریت(سی جے ایم)سوریہ کانت تیواری کی ہدایت کے بعد یہ ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ ایف آئی ار پر 185 قلم کاروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم نریندرمودی کو لکھے گئے خط میں ظاہر کی گئی تشویش کی حمایت کرتے ہیں۔
فنکاروں کو قلم کاروں کی حمایت
ہجومی تشدد کو روکنے کے لیے وزیر اعظم کو نریندر مودی کو کھلا خط لکھنے والے 49 فنکاروں پر غداری کے مقدمے پر 185 قلم کاروں کو تشویش۔
فنکاروں کو قلم کاروں کی حمایت
ان 49 دانشوروں نے مسٹر مودی کو 23جولائی کو خط لکھ کر ہجومی تشدد پر سخت تشویش ظاہر کی تھی جس کے بعد یہ خط لکھے جانے کی وجہ سے انکے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کیاگیاتھا۔
انڈین کلچرل فورم کی طرف سے 185قلم کاروں اور فنکاروں نے اپنے مشترکہ بیان میں سوال کیا کہ ہماری ثقافتی برادری کےساتھیوں کے ذریعہ ماب لنچنگ کے خلاف خط لکھنا ملک سے غداری ہے ،کیا یہ ایک سازش نہیں ہے ۔اس میں عدالت کا استعمال کرکے ذمہ دار شہریوں کی آواز دبانے کی کوشش کی گئی ہے ۔