ای ٹی وی بھارت نے پندرہویں صدی کے معروف گجراتی شاعر نرسینہ مہتا کے معروف بھجن سے ملک کو مربوط و متحد کرنے کا پیغام دیا ہے۔
'ویشنو جن تو، تینے رے کہیۓ، جے پیڑ پرائے جانے رے، پر دکھے اپکار کرے توئے من ابھیمان نہ آنے رے۔'
مہاتما گاندھی کی تعلیمات و فلسفے کا جشن یعنی خدا سے اصل عقیدت تو یہ ہے کہ دوسروں کے آلام و مصائب کو محسوس کرکے اس سے نجات دلائے، لیکن اس کے لیے نہ تو کبھی احسان جتائے اور نہ ہی تکبر کا اظہار کرے۔
مہاتما گاندھی نے نرسی بھگت کی تحریروں سے سادگی، عقیدت، بے باکی اور عاجزی کو اپنایا جنہیں آدی کوی یعنی (گجراتی شعرا میں اول) سمجھا جاتا ہے۔
اس بھجن میں پیار و محبت، ہمدردی، عدم تشدد اور جذبہ ایثار کے فلسفے کی ترجمانی کی گئی ہے۔ سابرمتی آشرم میں اسے باقاعدہ گایا جاتا تھا اور مجاہدین آزادی اسے پسند کرتے تھے جس نے تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو متحد کرنے کا کام کیا۔ گاندھی جی نے اس بھجن کی تا عمر تبلیغ کی۔
ای ٹی وی بھارت کثیر اللسان ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے، جو ملک کی مختلف تہذیب و ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔ ایک ایسے وقت جب انسان کو انسانیت اور ہمدردی کی اشد ضرورت ہے، ای ٹی وی بھارت اس معروف بھجن کو نئے انداز میں پیش کرنے کے لیے مختلف زبانوں اور تہذیبوں سے تعلق رکھنے والے ملک کے معروف گلوکاروں کا سہارا لیا۔
مختلف زبانوں اور تہذیبوں سے تعلق رکھنے والے ملک کے معروف گلوکاروں کا سہارا لیا گیا تمل (پی انی کرشنن)، تیلگو (ایس پی بالا سبرامنیم)، کنڑ (پی وجے پرکاش)، گجراتی (یوگیش گڑھوی)، آسامی (پولک بنرجی)، مراٹھی (ویشالی ماڈے)، ملیالم (کے ایس چترا)، پنجابی (شنکر ساہنے)، بنگالی (ہیمنتی شکلا)، اوڈیا (سبھاش چندرا داس) اور ہندی (چھنو لال مشرا اور سلامت خان) جیسے معروف گلوکاروں نے اپنی مترنم آواز سے بابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
مہاتما گاندھی کی تعلیمات و فلسفے کا جشن معروف موسیقار واسو راؤ سلوری نے نغمے کے لیے مسحور کن موسیقی کمپوز کی ہے اور اجیت ناگ کی ہدایت کاری میں اسے تیار کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نغمے کو ملک کے ہر حصے میں شوٹ کیا گیا اور ملک کی مختلف النوع تہذیب و ثقافت کی عکاسی کی گئی ہے۔