اردو

urdu

By

Published : Jan 11, 2023, 9:55 AM IST

ETV Bharat / bharat

Construction Work Of Taha Graveyard مسجد طٰحہٰ قبرستان میں تعمیری کام جاری

بنگلور سے متصل علاقوں میں طویل جد وجہد کے بعد حکومت اور سمیع اللہ خان کی مدد سے ایک قبرستان کے لیے زمین مختص کردی گئی ہے اور وہاں دیواروں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ Construction Work Of Taha Graveyard

مسجد طحہ قبرستان میں تعمیری کام جاری
مسجد طحہ قبرستان میں تعمیری کام جاری

مسجد طحہ قبرستان میں تعمیری کام جاری

بنگلور:ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے مضافات میں بسنے والی مسلمانوں کی ایک بڑی آبادی کے لئے قبرستانوں کی شدید قلت ہے۔ اس ضمن میں حکومت سے شکایات کی گئی ہیں لیکن اس کا کوئی حل نہیں نکل پایا۔ اطراف و اکناف کے علاقوں میں قبرستان کی ضرورت کو پُر کرنے کے لئے سمیع اللہ خان کی سرپرستی میں مسجد طحہ کمیٹی کی جانب سے نہ صرف سرکاری افسران بلکہ متعدد سیاسی رہنماؤں سے رجوع کیا گیا اور تقریباً 10 برسوں کی ایک طویل جدوجہد کے بعد قبرستان کے لئے 1.5 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی اور ایک مختصر دعائیہ اجلاس کے ساتھ اس قبرستان کی دیواروں کی تعمیری کے کام کی ابتدا کی گئی۔ Masjid e taha committee begin construction work of taha graveyard at wadeyarahalli

اس موقعے پر قبرستان کے قیام کے سلسلے میں تعاون کرنے والے ذمہ داران کو تہنیت پیش کی گئی اور دعائیہ اجالاس میں موجود اہم شخصیات نے دیگر دینی و سماجی اداروں کو پیغام دیا کہ وہ بھی جدوجہد کریں اور اپنے علاقوں میں ضروری معاملات کو حل کریں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسجد طحہ انتظامیہ کمیٹی کے صدر سمیع اللہ خان نے بتایا کہ قبرستان کے لئے انہیں کرناٹک وقف بورڈ سے پانچ لاکھ روپیوں کی امداد ملی ہے اور وہ مزید رقم دوست و احباب سے حاصل کرکے اس تعمیری کام کو مکمل کریں گے۔

مزید پڑھیں:۔BMC to Release Funds For Graveyards بی ایم سی جلد ہی قبرستانوں کے لیے فنڈز جاری کرے گا

سمیع اللہ خان نے مزید بتایا کہ مسجد طحہ کمیٹی کو متعدد سیاسی رہنماوں جیسے سابق وزیر روشن بیگ، بی جے پی کے رہنما و وزیر برائے ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر اشوتھ نارائن، بنگلورو ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین آر وشوہ ناتھ وغیرہ نے کافی مدد کی، جس کے نتیجے میں انہیں قبرستان کے لئے یہ زمین مل پائی۔ واضح رہے کہ طحہ قبرستان کو الاٹ ہوئی 1.5 ایکڑ زمین حکومت کی ہے، جسے قبرستان کے لئے مخصوص کرنے کے لئے گزشتہ 10 سالوں سے مسلسل جدوجہد کرکے حاصل کی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details