ترواننت پورم:ریاست کیرالہ کے مختلف حصوں میں مختلف سیاسی تنظیموں بشمول بائیں بازو کی حامی تنظیموں جیسے ایس ایف آئی اور ڈی وائی ایف آئی کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی پر مبنی بی بی سی کی متنازع دستاویزی فلم "انڈیا: دی مودی کوئسچن" کی سکریننگ کی گئی، جس کے خلاف بی جے پی کے یووا مورچہ نے احتجاجی مارچ کیا۔ یووا مورچہ کی طرف سے پلکاڈ کے وکٹوریہ کالج اور ترویندرم اور ایرناکولم کے گورنمنٹ لاء کالجوں تک احتجاجی مارچ نکالا گیا، جہاں ایس ایف آئی نے دستاویزی فلم دکھانے کا اعلان کیا تھا۔ دونوں جگہوں پر پولیس نے مظاہرین کو ہٹانے اور کسی بھی ہنگامہ صورتحال کو روکنے کے لیے مداخلت کی۔
کیرالہ میں حکمراں سی پی آئی (ایم) کی یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی نے کہا کہ وہ اس دستاویزی فلم کو نہ صرف جنوبی ریاست میں بلکہ پورے بھارت میں دکھائیں گے۔ ڈی وائی ایف آئی کے ریاستی سکریٹری وی کے سنوج نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دستاویزی فلم کو مرکزی حکومت کی طرف سے چھپانے کی کوششوں کی گئی حالانکہ اس طرح کی فلم کو عوام کو دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ میں کچھ بھی ملک مخالف نہیں ہے۔ سی پی آئی (ایم) کی یوتھ ونگ ڈی وائی ایف آئی نے اس دستاویزی فلم کی اسکریننگ سے متعلق اپنے فیس بک پیج پر یہ اعلان کیا کہ فلم کو ریاست میں دکھایا جائے گا۔
اس کے بعد ایس ایف آئی، سی پی آئی (ایم) اور کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے مختلف ونگز بشمول یوتھ کانگریس نے اعلان کیا کہ وہ ریاست میں دستاویزی فلم کی اسکریننگ کریں گے۔ کیرالہ پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے اقلیتی سیل نے یہ بھی کہا کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر اس دستاویزی فلم کو ریاست کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں دکھایا جائے گا۔ ایک دن قبل کیرالہ میں مختلف سیاسی گروپوں نے اعلان کیا کہ وہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ کریں گے، جس کے بعد بی جے پی نے وزیراعلی پنارائی وجین پر زور دیا کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کریں اور فلم کی اسکریننگ کو روکیں۔ بی جے پی نے اس اقدام کو غداری وطن قرار دیا اور کیرالہ کے وزیر اعلی سے کہا کہ وہ فوری مداخلت کریں اور اس طرح کی کوششوں کو روکیں۔