بریلی:ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم چشم دارالافتاء نے لو جہاد پر فتویٰ جاری کیا ہے۔ اس میں مسلم کمیونٹی کے نوجوانوں کا کنگن پہننا، سرخ دھاگہ باندھنا، ماتھے پر ٹکا لگانا اور اپنی شناخت چھپا کر دوسرے مذاہب کی لڑکیوں سے محبت کرنا غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ یہ فتویٰ اتوار کو بارہ بنکی کے ڈاکٹر محمد ندیم کے سوال کے جواب میں جاری کیا گیا۔ بتا دیں کہ ملک میں مبینہ لو جہاد کے متعدد کیسز سامنے آتے رہتے ہیں۔ مسلم تنظیمیں اور مسلم سماج سے جڑے لوگ اس بارے میں مسلسل سوالات کر رہے ہیں۔ بریلی کے چشم دارالافتاء نے اس بارے میں فتویٰ جاری کیا ہے۔ اس میں معاملے سے جڑے تمام سوالات کا جواب دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ بریلی کی درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے بھی اتوار کو اس بارے میں میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ بارہ بنکی کے رہنے والے ڈاکٹر محمد ندیم نے چشم دارالافتاء سے لو جہاد سے متعلق کئی سوالات پوچھے تھے۔ اس سوال کے جواب میں فتویٰ جاری کیا گیا۔
Fatwa Against Love Jihad اسلامی شناخت چھپاکر شادی کرنے کو حرام قرار دیا گیا
بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت سے وابستہ تنظیم چشم دارالافتاء کی جانب سے 'لو جہاد' پر فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ اسلامی شناخت چھپا کر شادی کرنا حرام ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ مسلم کمیونٹی کے نوجوانوں کے لیے غیر مسلم لڑکیوں سے محبت کرنا حرام ہے۔ اس کے علاوہ ہاتھ میں کڑا پہننا، سرخ دھاگے کا کالوا باندھنا، ماتھے پر ٹکا لگانا، سوشل میڈیا پر غیر مسلم لڑکیوں سے اپنی شناخت چھپا کر بات کرنا، غیر اسلام مذہب قبول کرنا، غیر مسلم لڑکیوں سے شادی کرنے کو حرام کہا گیا ہے۔ قومی صدر مولانا شہاب الدین نے کہا کہ لو جہاد کے معاملات سامنے آنے کے بعد مسلم سماج کی بدنامی ہوتی ہے۔ یہ سب اسلام میں غلط ہے۔ ایسے نوجوانوں کو سیدھا راستہ دکھانے کے لئے فتویٰ جاری کیا گیا ہے۔ قومی صدر نے کہا کہ اگرچہ مسلم نوجوان سوشل میڈیا پر اپنا اسلامی نام چھپاتے ہیں، غیر مسلم نام رکھتے ہیں۔ اسلام انہیں ایسے کسی بھی کام سے بچنے اور توبہ کرنے کی ہدایت دیتا ہے۔ اگر کوئی مسلمان لڑکا ایسے کسی کام میں ملوث ہو یا اس کی نیت اور ایمان میں کوئی خرابی ہو تو اسے بروقت توبہ کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: جہیز کا مطالبہ اسلام میں حرام: مولانا خالد رشید