آئی سی سی کی پچ اور آؤٹ فیلڈ مانیٹرنگ کے عمل کے تحت پچ کو ڈی میرٹ پوائنٹ بھی دیا گیا ہے۔سیریز کا دوسرا ٹیسٹ صرف تین دن میں ختم ہو گیا تھا۔ Javagal Srinath on Bangalore Pitch
سری ناتھ نے ایک بیان میں کہا “پہلے دن ہی پچ میں کافی ٹرن دیکھنے کو ملا۔ اگرچہ ہر سیشن کے ساتھ اس میں بہتری آئی، لیکن میری نظر میں یہ بلے اور گیند کے درمیان مقابلہ نہیں تھا‘‘۔
آئی سی سی کی ایک میڈیا ریلیز میں کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (کے ایس سی اے) کے ایک سابق اہلکار سری ناتھ نے کہا ’’پہلے دن سے گیند پچ پر بہت زیادہ ٹرن ہو رہی تھی اور ہر سیشن میں بہتری آ رہی تھی، 'میرے خیال میں گیند اور بلے میں کوئی مقابلہ دیکھنے کو نہیں ملا‘‘۔ اس ٹیسٹ میں 39 میں سے 26 وکٹ اسپن پر گرے۔ پہلے دن مجموعی طور پر 16 وکٹ گرے، دوسرے اور تیسرے دن 14 اور 9 وکٹ گرے۔
پلیئر آف دی میچ شریئس ایر نے پہلی اننگز میں 92 رن بنانے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچ بالکل بھی اچھی نہیں تھی، انہوں نے پہلے دن کے بعد کہا’’آپ نے ایسے کھلاڑیوں کو دیکھا ہوگا جو گیند کا ڈیفنس کر رہے تھے، وہاں پر بلے کے کنارہ لگنے کے کافی امکان تھے، ساتھ ہی پچ پر ناہموار اچھال بھی تھا‘‘۔
’’آپ زیادہ منفی ہوکر اس پچ پر نہیں کھیل سکتے اور صرف گیند کا ڈیفنس کر سکتے ہیں۔ جب آپ زمین پر قدم رکھتے ہیں تو آپ کو مثبت رویہ رکھنا چاہیے۔ یہ واقعی ایک ایسی پچ تھی جس نے گیند بازوں کو سہارا دیا‘‘۔