حیدرآباد (تلنگانہ): دسویں کلاس کے ہندی کے سوالیہ پرچہ لیک کیس کے اہم ملزم کریم نگر کے ایم پی اور بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کو جمعہ کی صبح تلنگانہ کی کریم نگر جیل سے رہا کر دیا گیا۔ جمعرات کی رات دیر گئے انہیں ضمانت ملنے کے بعد جیل حکام نے رہا کر دیا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بندی نے حکمران بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر سخت حملہ کیا۔ساتھ ہی بی جے پی ایم پی نے ریاستی حکومت کو تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (ٹی ایس پی ایس سی) پیپر لیک معاملے میں جانچ کا حکم دیا۔
بندی نے سوال کیا کہ وہ کیسے اس معاملے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں، جب کسی نامعلوم شخص نے پیپر لیک کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ ہونے کے باوجود پولیس نے ان کے ساتھ برا سلوک کیا۔کے سی آر خاندان پر تنقید کرتے ہوئے بندی سنجے نے مطالبہ کیا کہ سی ایم کے بیٹے کے ٹی راما راؤ کو وزیر کے عہدے سے برخاست کیا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکمراں بی آر ایس پر سستے ہتھکنڈے استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس صرف مالی اور پیشہ ورانہ فائدے کے لیے کام کر رہی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ حکومت کو TSPSC امیدواروں کے لئے 1 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنا چاہئے اور ورنگل میں ان لوگوں کے ساتھ ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی، جنہیں پیپر لیک ہونے کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ بندی سنجے نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی بی آر ایس کے ساتھ کسی بھی قسم کی جنگ کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے سی ایم کے سی آر کو ریاست میں ترقی پر بحث کے لیے چیلنج کیا۔ انہوں نے اپنی گرفتاری کے طریقہ کار پر ریاستی حکومت کو قصوروار ٹھہرایا اور پوچھا کہ انہیں بغیر کسی نوٹس کے کیسے حراست میں لیا جا سکتا ہے۔