سونی پت: ہریانہ کے سونی پت ضلع میں پولیس نے نمازیوں پر حملہ کرنے والے 16 ملزمان کو حراست میں لیا ہے۔ امن برقرار رکھنے کے لیے ساندل کلاں گاؤں میں پولیس فورس تاحال تعینات ہے۔ سونی پت کے پولس کمشنر بی ستیش بالن بھی اعلیٰ حکام کے ساتھ موقعے پر پہنچے اور واقعہ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے تمام ملزمین سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
سونی پت پولیس کمشنر نے اعلیٰ حکام کے ساتھ ساندل کلاں گاؤں میں جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے خاص کمیونٹی کے لوگوں سے بھی بات چیت کی اور انہیں سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی۔ مسجد کے امام کی شکایت پر پولیس نے گاؤں کے کچھ نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا اور 16 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ اس واقعے کے بعد گاؤں میں پنچایتوں کا دور شروع ہو گیا ہے اور گاؤں والے ایک بار پھر گاؤں میں امن کی فضا قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گاؤں کے نمبردار راج سنگھ نے کہا کہ گاؤں میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، نوجوانوں کو سمجھایا جا رہا ہے کہ آئندہ ایسی کوئی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس سلسلے میں کئی بار پنچایت ہو چکی ہے۔
شکایت کنندہ نے بتایا کہ یہ مسجد تقریباً 15 سے 20 سال پرانی ہے اور ہم اتوار کی رات یہاں نماز پڑھ رہے تھے۔ اچانک ان کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا۔ واقعہ کے بعد ساندل کلاں گاؤں میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ سونی پت کے پولس کمشنر بی ستیش بالن نے گاؤں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد سونی پت میں نمازیوں پر حملے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر نے ان لوگوں پر حملہ کیا ہے جو نماز پڑھ رہے تھے۔ جس کے بعد ہم نے شکایت پر گاؤں میں رہنے والے کچھ نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس پورے معاملے میں 16 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان سے باریک بینی سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔