پریاگ راج: اترپردیش پولیس کی ایک ٹیم اتوار کی شام کو گجرات کے احمد آباد میں واقع سابرمتی سینٹرل جیل سے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو لے کر پریاگ راج کے لیے روانہ ہوئی۔ عتیق احمد جون 2019 سے جیل میں قید ہیں۔ معلومات کے مطابق جیل سے نکلتے وقت عتیق احمد نے کہا کہ یہ لوگ انہیں قتل کر دیں گے۔ بتا دیں کہ عتیق احمد یوپی پولیس کے ساتھ پریاگ راج آنے کو تیار نہیں تھے۔ ان کے وکیل نے صرف ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے فیصلہ سنانے کی درخواست دی تھی۔
واضح رہے کہ ٹرانسفر وارنٹ سمیت تمام کارروائی مکمل ہونے کے بعد عتیق کو پریاگ راج لایا جا رہا ہے۔ اس دوران یوپی پولس کا قافلہ رتن پور بارڈر سے راجستھان میں داخل ہوا۔ راجستھان کے ادے پور ضلع کے رشبھ دیو میں عتیق احمد کو ایک پٹرول پمپ پر قضاء حاجت کے لئے اتارا گیا۔ جس کی وجہ سے قافلہ تین منٹ رکنے کے بعد وہاں سے روانہ ہوگیا۔ اس کے بعد قافلہ تمام گاڑیوں میں ایندھن بھرنے کے لیے ادے پور کے پٹرول پمپ پر دس منٹ کے لیے رکا۔ اس کے بعد وہ وہاں سے آگے روانہ ہو گئے۔ انہیں چھ گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ یوپی کے پریاگ راج لایا جا رہا ہے۔ عتیق کو لانے والی ٹیم میں 45 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ عتیق کو منگل کو عدالت میں پیش ہونا ہے۔ عتیق امیش پال کے اغوا کیس میں ملزم ہے۔ عدالت اس معاملے میں اپنا فیصلہ 28 مارچ کو سنائے گی۔ اس دوران تمام ملزمان کو عدالت میں پیش ہونا ہے۔