اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Bihar Violence اے آئی ایم آئی ایم نے بہار میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

اسد الدین اویسی نے بہار میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مدرسہ عزیزیہ کو جلایا گیا، ہم نے قرآن شریف کے جلے ہوئے اوراق دیکھے، کیا آپ یا چچا وہاں جائیں گے؟ کیا حکومت مرمت کی ذمہ داری لےگی ہا پھر 'دوسروں' کے ووٹ ضائع ہونے کا خوف ہے؟

By

Published : Apr 3, 2023, 10:23 PM IST

اے آئی ایم آئی ایم نے بہار میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا
اے آئی ایم آئی ایم نے بہار میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا

پٹنہ: ریاست بہار میں ہوئے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ممبر پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ "مسئلہ صرف ہم آہنگی کا نہیں ہے، حکومت آپ کی ہے، سب کی جان و مال کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے''۔

انہوں نے بہار میں ایک تاریخی مدرسے کی تباہی پر بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو جواب دیتے ہوئے ہندی میں ٹویٹ کیا کہ مدرسہ عزیزیہ کو جلایا گیا، ہم نے قرآن شریف کے جلے ہوئے اوراق دیکھے، کیا آپ یا چچا وہاں جائیں گے؟ کیا حکومت مرمت کی ذمہ داری لےگی ہا پھر 'دوسروں' کے ووٹ ضائع ہونے کا خوف ہے؟

دراصل اتوار کی شام تیجسوی نے ٹویٹ کیا تھا کہ "بہار حکومت بہار میں ہم آہنگی کو بگاڑنے کی 'سنگھی' کی کوشش پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ جن ریاستوں میں بی جے پی کمزور ہے، وہاں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ہر ایک کی شناخت کرکے سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ بھائی چارہ توڑنے کے بی جے پی کے کسی بھی 'تجربے' کا ہم نے ہمیشہ منہ توڑ جواب دیا ہے۔ جے ہند

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں رام نومی کی تقریبات کے بعد بہار کے کچھ حصوں میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ 31 مارچ کو رام نومی ریلی کے دوران ایک ہندوتوا ہجوم نے بہار کے نالندہ ضلع میں بہار شریف میں واقع سب سے قدیم مدرسہ عزیزیہ، اور لائبریری کو آگ لگا دی۔ اطلاعات کے مطابق اس مدرسے میں 4500 سے زائد کتابیں موجود تھیں جو آگ میں جل کر تباہ ہو گئیں۔

دریں اثنا بہار میں اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اختر الایمان نے رام نومی کے دوران تشدد پر نتیش کمار کی قیادت والی مہاگٹھ بندھن حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بہار میں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اقلیتوں کو سیاسی تجربے کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔ اختر الایمان کا یہ بیان اس وقت آیا جب اپوزیشن ایم ایل اے نے ریاستی اسمبلی میں حکومت کے خلاف ساسارام ​​اور بہار شریف میں تشدد کو روکنے میں ناکامی پر احتجاج کیا۔

اختر الایمان نے کہا کہ ہر جگہ اقلیت مخالف نعرے لگائے گئے اور پچھلے کچھ دنوں سے دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ شرپسندوں نے نالندہ میں تمام حدیں پار کر دیں۔ 31 مارچ کو پولیس کے سامنے مدارس اور مذہبی کتابوں کو جلا دیا گیا۔ پولیس کارروائی کرنے میں ناکام رہی اور یکم اپریل کو تشدد کا اعادہ کیا گیا۔ مرار پور کی مسجد میں بھی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: Bihar Violence رام نومی تشدد، بہار شریف میں واقع سوبرس قدیم مدرسہ عزیزیہ کی درد بھری داستان

انہوں نے کہا کہ بی جے پی سمجھتی ہے کہ اگر اقلیتوں کا خون بہایا جائے گا تو "فرقہ وارانہ ہندو" ووٹ میں اضافہ ہوگا۔ اس طرح بی جے پی کی تنظیموں نے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دی۔ اختر الایمان نے الزام لگایا کہ چیف منسٹر نتیش کمار اور ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو زیرو ٹالرینس کی بات کرتے ہیں لیکن ضرورت پڑنے پر حکومت عمل کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے سامنے دکانوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details