اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

آصف علی نے لڑا تھا بھگت سنگھ کا مقدمہ

بھارت میں 23 مارچ 'یوم شہیدی' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن بھگت سنگھ، راجگورو، سکھدیو ملک کے لیے پھانسی پر جھول گئے۔ کاؤنسل ہاؤس(موجودہ پارلیمنٹ) میں پھینکے بم کے بعد وکیل آصف علی نے ان کا کیس لڑا تھا۔ ان کی اہلیہ کے ہی نام پر دہلی کی ایک سڑک کا نام ارونا آصف علی رکھا گیا ہے۔

Aruna Asif Ali Marg connection of shaheed bhagat singh case
آصف علی نے لڑا تھا بھگت سنگھ کا مقدمہ

By

Published : Mar 23, 2021, 10:04 AM IST

کونسل ہاؤس (موجودہ پارلیمنٹ) میں پھینکے گئے بم کے بارے میں بات کریں تو یہ کام 8 اپریل 1929 کو بھگت سنگھ نے اپنے ساتھی بٹوکیشور دت کے ساتھ مل کر کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد دونوں کا مقدمہ ایک مسلمان وکیل نے لڑا۔ انہیں وکیل کی بیوی کے بام پر دہلی کے ایک سڑک کا نام ارونا آصف علی روڈ پڑا۔ آئیے جانتے ہیں بھگت سنگھ کی پیروی سے لیکر سڑک کا نام رکھنے تک سفر۔۔۔

آصف علی نے لڑا دونوں کا مقدمہ

گرفتاری کے بعد دونوں پر مقدمہ چلایا گیا۔؛ کانگریس پارٹی کے آصف علی نے بھگت سنگھ کا مقدمہ لڑا۔ آصف علی کے ساتھ پہلی ملاقات میں بھگت سنگھ نے ان سے کہا کہ ہم صرف اس بات کا دعوی کرتے ہیں کہ ہم تاریخ اور اپنے ملک کی حالات اور اس کی خواہشات کے سنجیدہ طالب علم ہیں۔

ویڈیو

آصف علی کی پیدائش 11 مئی 1888 کو ہوئی۔ آصف علی امریکہ میں بھارت کے پہلے سفیر مقرر ہوئے تھے۔ انہوں نے اڑیسہ کے گورنر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ 1928 میں انہوں نے ہندو برہمن لڑکی ارونا گنگولی سے شادی کی۔

ارونا 16 جولائی 1909 کو ایک بنگالی خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ وہ 1930 ، 1932 اور 1941 کے ستیہ گرہ کے دوران جیل بھی گئی تھیں۔ وہ 1958 میں دہلی کی میونسپل کارپوریشن کی پہلی میئر منتخب ہوئیں۔ 1964 میں انہیں بین الاقوامی لینن امن انعام ملا۔ 29 جولائی 1996 کو ان کا انتقال ہوگیا۔ 1997 میں ان کے انتقال کے بعد انہیں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ ان کے نام سے منسوب ایک سڑک جنوبی دہلی کے وسنت کنج میں 'ارونا آصف علی مارگ' ہے۔ یہ وسنت کنج ، کشن گڑھ ، جے این یو اور آئی آئی ٹی دہلی کو جوڑتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details