بھارتی فوج نے ایک میجر جنرل کے ماتحت ایک نیا ونگ تشکیل دیا ہے جس کا مقصد انسانی حقوق کے معاملات کو نمٹانا ہے۔ نئے ونگ کا مقصد فوج کے کام میں زیادہ شفافیت لانا ہے۔
ذرائع کے مطابق میجر جنرل گوتم چوہان نے جمعرات کے روز دہلی میں آرمی ہیڈکوارٹر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (ہیومن رائٹس) کی حیثیت سے چارج سنبھالا۔
نئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (ہیومن رائٹس) وائس چیف آف آرمی اسٹاف کے ماتحت کام کریں گے۔
فوج کی جانب سے عسکریت پسندی کے خلاف کارروائیوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے تحت ہیومن رائٹس ونگ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شمال مشرقی خطے اور جموں و کشمیر کے کچھ علاقوں میں مسلح افواج کے ذریعہ انسانی حقوق کی پامالی کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آرمی نئی اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے کی غرض سے یہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔
گزشتہ ماہ، وزارت دفاع نے اصلاحاتی عمل کے حصے کے طور پر فوج میں فوجی آپریشن اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے لئے ڈپٹی چیف کے ایک نئے عہدے کے قیام کی منظوری دی تھی۔
آرمی ہیڈ کوارٹر نے فوج کی آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے، بجٹ کے اخراجات کو بہتر بنانے، جدید کاری میں سہولت کے لئے چار مطالعات (اسٹڈی) کا قیام عمل میں لایا تھا۔
مطالعات کی بنیاد پر نئی پوسٹس بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ 'بھارتی فوج کی از سر نو تنظیم سازی' کے بارے میں پہلے مطالعہ میں مغربی اور شمالی سرحدوں پر آپریشنل صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے فورس کو مؤثر اور مستقبل کے لئے تیار کرنے کے لئے آپریشنل ڈھانچے پر مرکوز کیا گیا تھا۔
دوسرا مطالعہ 'فوج کے صدر دفاتر کی تنظیم نو' پر تھا جس کا مقصد "انضمام اور فالتوپن کو ختم کرنا" تھا۔
تیسرا مطالعہ 'افسران کے کیڈر جائزے' پر تھا اور اس کی مقصد افسران کی کیڈر خواہشات کو پورا کرنے کے لئے تنظیم نو کس طرح انجام دی جائے۔
چوتھے مطالعہ کا مقصد 'ریویو آف ٹرمس آف انگیچ منٹ آف رینک اینڈ فائل'کو بہتر بنانا تھا۔