بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نراونے نے منگل کو سیاچن اور مشرقی لداخ میں فرنٹ مقامات کا دورہ کیا اور آپریشنل صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس دوران ان کے ہمراہ ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل وائی کے جوشی اور لیہہ میں واقع فائر اینڈ فیوری کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن شامل تھے۔
فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کو بعد میں لیفٹیننٹ جنرل مینن نے سلامتی کی موجودہ صورتحال اور کور زون میں آپریشنل تیاریوں کے بارے میں بریف کیا۔
جنرل نروانے نے فوج کے ساتھ بات چیت کی اور سخت ترین خطے، اونچائی اور موسم کی صورتحال میں تعینات فوج کے حوصلے کے لئے ان کی تعریف کی۔
آرمی چیف کا یہ لداخ کا پہلا دورہ ہے جب سے پینگونگ جھیل کے علاقے میں بھارتی اور چینی فوج کے مابین کشیدگی ہوئی ہے حالانکہ مشرقی لداخ کے اس پار ابھی بھی صورتحال حل نہیں ہوسکی ہے۔
بھارت اور چین کے مابین فوجی تنازع کا آغاز گذشتہ سال مئی میں ہوا تھا۔ دونوں ممالک کے مابین اب تک کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کے 11 دور میں ہوچکے ہیں۔
رواں ماہ 11 ویں دور کی بات چیت کے بعد بھارت اور چین مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر اپنے فوج کے انخلا کے لئے متفق ہوگئے، جس کا مقصد مکمل طور پر استحکام کی راہ ہموار کرنا ہے۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'دونوں فریقین نے موجودہ معاہدوں اور پروٹوکول کے بعد باقی کے معاملات کو تیزی سے حل کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔'