ریاست مغربی بنگال اپنی مذہبی رواداری کے لئے جانا جاتا ہے لیکن آئے دن یہاں بھی ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں جو حیران کر دینے والے ہیں۔ ریاست میں بھی ماب لنچنگ جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ اب ایک اور واقعہ پیش آیا ہے۔ مغربی بنگال پولس میں کانسٹبل کی تقرری کے لئے پریلیمنری امتحان کے لئے ستمبر کو ایڈمٹ کارڈ جاری کیا گیا لیکن حیران کن طور پر دیکھا گیا کہ 35 ہزار امیدوارں کی عرضی منسوخ کر دی گئی ہے جس میں باحجاب تصویر کی وجہ سے سینکڑوں مسلم لڑکیوں کی عرضی بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔
ریاست میں ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے جہاں مغربی بنگال پولس کانسٹیبل کی تقرری کے لئے ہونے والے پریلیمنری امتحان کے عرضی دینے والی سیکڑوں مسلم لڑکیوں کی عرضی صرف اس لیے رد کر دی گئی ہے کیونکہ فارم کے ساتھ دی گئی تصویر میں وہ باحجاب نظر آ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔پولس کانسٹیبل کی تقرری کے لیے کوچنگ کلاس کا افتتاح
مغربی بنگال پولس کانسٹیبل کی تقرری کے لئے آئندہ 26 ستمبر کو پریلیمنری امتحان ہونے والا ہے جس کے لئے 6 ستمبر کو ایڈمٹ کارڈ جاری کیا گیا جس میں دیکھا گیا ہے کہ تقریباً 35 ہزار عرضیاں رد کر دی گئیں ہیں جن میں سیکڑوں مسلم لڑکیوں کی بھی عرضی محض اس لئے خارج کر دی گئی ہے کیوں کہ انہوں نے عرضی میں دی گئی تصویر میں حجاب پہن رکھا ہے۔
یہ بات سامنے آتے ہی مسلم تنظیموں کی جانب سے اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔ اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن مغربی بنگال اور جماعت اسلامی نے مغربی بنگال پولیس ریکروٹمنٹ بورڈ کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
اس سلسلے میں آج ایس آئی او اور جماعت اسلامی کے ارکان نے مغربی بنگال پولیس ریکروٹمنٹ بورڈ کے اہلکار سے ملاقات کی اور ایک یاداشت پیش کی اور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حجاب پہننے کی وجہ سے کسی بھی امیدوار کی عرضی رد نہ ہو۔ حجاب پہننا بنیادی حق ہے، جن کی عرضی رد کی گئی ہے ان پر پھر سے غور و فکر کی جائے۔