اردو

urdu

Appeal to Repeal CAA: اے ایم یو طلبہ کا شہریت ترمیمی قانون کو بھی واپس لینے کا مطالبہ

By

Published : Nov 20, 2021, 6:01 PM IST

زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کا استقبال کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (AMU) کے طلبہ نے شہریت ترمیمی قانون (Appeal to Repeal CAA) کو بھی واپس لینے کا وزیر اعظم سے مطالبہ کیا۔

AMU students
اے ایم یو طلبہ

دو روز قبل ملک کے وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ متنازع زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کو اسمبلی انتخابات سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ حالانکہ وزیراعظم کے اس اعلان پر کسان خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

ویڈیو

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی وزیراعظم کے اعلان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ کسانوں کی جیت ہے۔ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے دوران ملک بھر میں تقریبا 700 کسانوں کی موت ہوئی۔

اے ایم یو طلبہ کا کہنا ہے جس طرح کسانوں نے زرعی قوانین کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کیا جس میں کسان ہلاک بھی ہوئے، اسی طرح ملک کے مختلف مقامات پر دسمبر 2019 میں پاس ہوئے شہریت ترمیمی قانون (CAA) کے خلاف احتجاج کیا گیا، جس میں کئی لوگ زخمی اور شہید بھی ہوئے۔

طلبہ کا کہنا ہے کورونا وبا کے سبب وہ احتجاج ختم کردیے گئے تھے لیکن اب ہم وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا گیا۔ اسی طرح جلد سے جلد شہریت ترمیمی قانون (CAA) کو بھی واپس لینے کا اعلان کیا جائے۔

شہریت ترمیمی قانون کو بھی واپس لیں وزیراعظم: اے ایم یو طلبہ

یہ بھی پڑھیں:

Farm Laws: مولانا ارشد مدنی کا زرعی قوانین کی طرح سی اے اے کو بھی واپس لینے کا مطالبہ

اے ایم یو طلبہ کا کہنا ہے نہ صرف شہریت ترمیمی قانون بلکہ وہ تمام قوانین جو موجودہ حکومت نے پاس کیے ہیں، ان سبھی کو واپس لیا جائے۔ عوام، آئین اور جمہوریت کے خلاف قوانین پاس کر نافذ کرنا جائز نہیں ہے۔ زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان جمہوریت کی جیت ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ جلد سے جلد زرعی قوانین کی طرح شہریت ترمیمی قانون (CAA) کو بھی واپس لینے کا اعلان کیا جائے ورنہ ہم دوبارہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں گے۔

مولانا سید ارشد مدنی کا ٹویٹ

جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے ٹویٹ کرتے ہوئے زرعی قوانین کے واپسی کے اعلان کا استقبال کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہریت ترمیمی قانون (CAA) کو بھی واپس لے۔

مولانا نے کہا کہ کسانوں کو اس طرح کی مضبوط تحریک چلانے کا راستہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کیے گئے احتجاج سے ملا۔ جمہوریت میں سبھی کو اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details