امتیاز جے پوری کی غزلوں میں سوز و گداز، محبت و الفت کی چاشنی، حالات کی عکاسی، گجرات میں ہوئے فسادات کی جھلک، بے بس و ناتواں افراد کی تڑپ، حالات کے رحم و کرم پر زندگی بسر کرنے والے افراد کی خاموش فریاد بھی سنائی دیتی ہیں۔
امتیاز جے پوری محفل علم و ادب میں شرکت کرتے ہیں اور اپنے مترنم آواز سے محفل میں سماں باندھ دیتے ہیں۔
گجرات کے مشہور شاعر امتیاز جے پوری کا اصل نام امتیاز حسین شیخ ہے۔ آپ ادبی دنیا میں امتیاز جے پوری کے نام سے مشہور ہیں۔
آپ کی پیدائش احمدآباد شہر میں 1954 میں ہوئی تھی. 22 سال کی عمر سے آپ نے اشعار قلمبند کرنا شروع کیا۔ گذشتہ 40 سالوں سے آپ شعرو ادب کے شعبے میں اپنی انجام دے رہے ہیں۔
امتیاز جے پوری کے اب تک دو شعرے مجموعے دھڑکن اور یہ ہے زندگی منظر عام پر آچکے ہیں۔
امتیاز جے پوری کے مطابق تیسرا مجموعہ میری آنکھیں میرے خواب زیر تربیب ہیں۔ اقتصادی پریشانیوں کے سبب یہ تیسرا مجموعہ شائع نہیں ہو پایا ہے۔ اس کے علاوہ گجرات ساہتیہ اکادمی گاندھی کی جانب سے دی جانی والی پنشن بھی بند ہے جس سبب کتاب شائع کروانے میں دشواری آ رہی ہے۔
امتیاز جے پوری کی خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے پنجاب کے لدھیانہ سے انہیں "ایک ساحر ایوارڈ" اور گجرات اردو ساہتیہ اکادمی گاندھی نگر کی جانب سے ان کی کتاب پر انعامات و اعزاز سے نوازا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: