ریاست اترپردیش کے لکھیم پور میں کسانوں کے ساتھ پیش آئے واقعہ کے خلاف ملک بھر میں ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ نے بھی کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا اور اپنی ناراضگی درج کرائی۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی سازش کے تحت لکھیم پور میں پرامن احتجاج کرنے والے کسانوں کا قتل کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے حکومت اب تشدد کے راستے پر چل کر کسانوں کی تحریک کو ختم کرنا چاہتی ہے، کیوں کہ دو روز قبل ہی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کا بیان سامنے آیا تھا کہ مجھے دو منٹ لگیں گے ان سب کو ہٹانے میں اور دو دن کے بعد ہی لکھیم پور واقعہ پیش آیا، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔
مزید پڑھیں:لکھیم پور واقعہ کے بعد سڑک پر اترے کسان، بی جے پی رہنما نے دیا استعفیٰ
احتجاج کے دوران طلبہ نے حکومت اور یوپی پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ طلبہ کا کہنا ہے لکھیم پور میں پیش آیا واقعہ بربریت کا مظاہرہ ہے۔ جس کے لئے حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا پرامن احتجاج کر رہے مظاہرین پر گاڑی چڑھانا، ان کی مجرمانہ ذہنیت کا نتیجہ ہے۔ ملک میں جمہوریت ہے اور جمہوریت میں ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا حق ہے۔
طلبہ نے کہا کہ لکھیم پور میں پیش آئے واقعے کے ذمہ دار ملک کے وزیراعظم نریندر مودی اور اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔
طلبہ نے احتجاج کے دوران مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کے بیٹے اشیش کو سزا موت نہیں دی جاتی یہ احتجاج جاری رہے گا۔
طلبہ نے کہا یہ کینڈل مارچ کسانوں کی حمایت ہے اور اے ایم یو طلبہ کی جانب سے لکھیم پور میں پیش آئے واقعے کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار ہے۔ اے ایم یو طلبہ ہمیشہ سے ظلم و زیادتی کے خلاف ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے صرف معاوضہ اور سرکاری نوکری سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ اس میں ملوث تمام مجرمین کو جلد از جلد گرفتار کرکے سزا دی جائے۔