علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلباء نے باب سید پر بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ جب تک وائس چانسلر طلباء یونین کے انتخابات کے لئے چیف الیکشن آفیسر کو منتخب نہیں کرتے ہیں، ہم بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔ AMU Students Hunger Strike
دراصل گزشتہ روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء نے احتجاج مارچ نکال کر یونیورسٹی پراکٹر کو وائس چانسلر کے نام ایک میمورنڈم دیا تھا، جس میں طلباء کا مطالبہ تھا کہ 24 گھنٹوں میں طلباء یونین کے انتخابات کے لئے چیف الیکشن آفیسر کا انتخاب کیا جائے ورنہ ہم طلباء بھوک ہڑتال کرکے جشن یوم سر سید منائیں گے۔ جس کے بعد آج یعنی 24 کھنٹے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کی ناک کے سامنے طلباء نے دوبارہ احتجاجی مارچ نکال کر باب سید پر دھرنے پر بیٹھ گئے اور بھوک ہڑتال شروع کردی۔
طلباء کا کہنا ہے کل ہم نے احتجاجی مارچ نکال کر وائس چانسلر کے نام میمورنڈم دیا تھا اور 24 گھنٹوں کے بعد دھرنا دے کر بھوک ہڑتال کی بات کہی تھی لیکن یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمارے مطالبہ کو پھر نظر انداز کر دیا اور چیف الیکشن آفیسر کو منتخب نہیں کیا۔ طلباء کا کہنا ہے وائس چانسلر تاناشاہی چلا رہے ہیں، اسی لئے انتخابات نہیں کروانا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں طلباء نے بتایا کہ جشن یوم سر سید ہم نہیں منائیں گے اور خصوصی ڈنر کو بھی نہیں کھائیں گے، ہم اپنی بھوک ہڑتال تب تک جاری رکھیں گے جب تک وائس چانسلر طلباء یونین کے انتخابات کے لئے چیف الیکشن آفیسر کا انتخاب نہیں کرائیں گے۔