اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

علی گڑھ: اے ایم یو کے 'لوگو' میں ضرورت کے لحاظ سے تبدیلی کی گئی

ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے موجودہ 'لوگو' میں وقت اور ضرورت کے لحاظ سے 6 مرتبہ تبدیلی ہوچکی ہے۔ سب سے پہلے 'لوگو' میں ملکہ وکٹوریہ کا تاج موجود تھا۔ جس کو ملک کی آزادی کے بعد 1951 میں ڈاکٹر ذاکر حسین کی وائس چانسلر شپ میں تبدیل کیا گیا جس میں ملکہ وکٹوریہ کے تاج کو ہٹاکر کتاب کو شامل کیا گیا جو آج بھی موجود ہے۔

اے ایم یو کے 'لوگو' میں وقت اور ضرورت کے لحاظ تبدیل کی گئی
اے ایم یو کے 'لوگو' میں وقت اور ضرورت کے لحاظ تبدیل کی گئی

By

Published : Oct 23, 2021, 12:43 PM IST

کسی بھی تعلیمی ادارے کا لوگو اس کے لئے اس کی پہچان اور شان ہوتا ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک تاریخی عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی ہے جس کا قیام برطانوی حکومت کے دور میں 1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کی شکل میں ہوا تھا۔ اس وقت یونیورسٹی کے 'لوگو' کے مرکز میں کھجور کا درخت، ایک جانب چاند اور دوسری جانب ملکہ وکٹوریہ کے تاج کے ساتھ دائرے میں انگریزی زبان میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج لکھا ہوا تھا۔

اے ایم یو کے 'لوگو' میں وقت اور ضرورت کے لحاظ تبدیل کی گئی
1877 میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے قیام سے لے کر 1951 تک وقت اور ضرورت کے لحاظ سے 6 مرتبہ 'لوگو' میں تبدیلیاں کی جاچکی ہیں۔

اے ایم یو کے سابق پی آر او اور سابق ڈپٹی ڈائریکٹر اردو اکیڈمی ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ سر سید احمد خان نے مدینہ منورہ سے دو کھجور کے درخت منگوائے تھے جن کو انہوں نے علی گڑھ میں لگایا، جو آج ہماری علامت ہے جس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ سینکڑوں سال تک زندہ رہتے ہیں۔

اے ایم یو کے 'لوگو' میں وقت اور ضرورت کے لحاظ تبدیل کی گئی


انہوں نے کہا کہ سرسید احمد خان کا کہنا تھا کہ آج ہم جس تعلیم کا چھوٹا سا پودا لگارہے ہیں، وہ بھی آنے والے وقت میں کھجور کے درخت کی طرح ایک عظیم درخت بنے گا جس کی شاخیں ملک کے ساتھ دنیا بھر میں پھیلیں گی۔


راحت ابرار نے بتایا کہ سرسید احمد خان نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی بنیاد برطانوی حکومت کے دور میں رکھی گئی تھی، اس وقت سکوں، عمارتوں اور دیگر مقامات پر ملکہ وکٹوریہ کا تاج ہوتا تھا، تو ظاہر ہے کہ محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے 'لوگو' کے مرکز میں بھی کھجور کے درخت کے ساتھ ایک جانب چاند اور دوسری جانب ملکہ وکٹوریہ کا تاج موجود تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 1920 میں محمڈن اینگلو اورینٹل کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تبدیل ہوگیا اور ملک کی آزادی کے بعد 1951 میں جب اے ایم یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر ذاکر حسین تھے تو ایک بار پھر ضرورت محسوس کی گئی کہ اے ایم یو کے 'لوگو' کو تبدیل کیا جائے کیوں کہ برطانوی حکومت ختم ہوچکی تھی جس کی وجہ سے لوگو میں آخری مرتبہ تبدیلی کی گئی، جس میں ملکہ وکٹوریہ کا تاج ہٹاکر کتاب کو شامل کیا گیا۔ "علم الانسان مالم یعلم" جس کے معنی "جس نے انسان کو وہ سکھایا جسے وہ نہیں جانتا تھا" اور اردو زبان میں دائرے میں مسلم یونیورسٹی علی گڑھ لکھا گیا جو آج بھی موجود ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details