فوٹو ڈائنامک تھیراپی (Photodynamic Therapy) کے ذریعے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پاؤں کے السر کے علاج کے لیے پروفیسر اسد خان کی پیٹنٹ شدہ فارم نشان اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ذیابیطس کے پاؤں کے السر اب سنگین پیچیدگیوں کا باعث نہیں بنتے، جن میں مریض کی موت یا مائکروبیل انفیکشنز (پاؤں کا کٹ جانا) شامل ہے۔ یہ باوقار بایوٹیکنالوجی اگنیشن گرانٹ (Biotechnology Ignition Grant) 18 ماہ کی مدت میں اس اہم فارم نشان کو تجارتی بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دیا گیا ہے۔ AMU faculty set startup at IIT Kanpur
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے انٹر ڈسپلنری بایوٹکنالوجی یونٹ کے پروفیسر اسد یو خان کے مطابق خصوصی طور پر تیار کیے گئے نینو پارٹیکلز (nanoparticles) اس نئی دوا کا کلیدی جزو ہے اور نینو پارٹیکلز اس دوا کو ذخیرہ کرے گا اور اسے خصوصی حصوں تک پہنچائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی دوا کو پیروں کے السر والے ذیابیطس کے مریضوں پر ٹرائل کے لئے راجیو گاندھی سنٹر فار ڈائبیٹیز اینڈ اینڈو کرائنولوجی، جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں استعمال کیا جائے گا۔ جہاں انہیں سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حمد اشرف کا تعاون حاصل ہے۔