مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ہفتے کے روز جموں و کشمیر کے تین روزہ دورے پر آرہے ہیں، جس کے پیش نظر وادی کشمیر اور جموں ضلع میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
وزیر داخلہ امت شاہ کا دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر یہ پہلا دورہ ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق وزیر داخلہ 23 اکتوبر کو دہلی سے سرینگر پہنچیں گے اور سرینگر میں انتظامیہ کے اعلی افسران کے ساتھ میٹنگ میں سیکورٹی اور تعمیراتی امور کا جائزہ لیں گے۔
اس میٹنگ میں وزارت داخلہ کے سیکریٹری اے کے بالا، جموں وکشمیر کے سیکورٹی فورسز کے اعلی افسران، خفیہ ایجنسیز کے افسران شامل ہوں گے۔ یہ میٹنگ کشمیر میں حالیہ عام شہریوں اور غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکتوں کا بھی جائزہ لے گی اور مزید حملوں کو روکنے کی حکمت عملی کی ترغیت طے کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ اس دورے سے قبل اور حالیہ ہلاکتوں کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے 15 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا ہے اور 900 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ وہیں پولیس نے گزشتہ دنوں سے سرینگر و دیگر قصبہ جات میں عام شہریوں کے موٹر سائیکلوں کو ضبط کرنے کی کارروائی بھی شروع کی ہے جس کی عوامی و سیاسی حلقوں نے مذمت کی ہے۔
تاہم پولیس نے اس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں تشدد کے واقعات کو روکنے کے لئے یہ کاروائی کی جارہی ہے۔ دوسری جانب این آئی اے نے شہری ہلاکتوں کے سلسلے میں 13 افراد کو گرفتار کیا ہے اور وادی کے جنوب و شمال میں چھاپے ماری کی ہے۔