وزارت داخلہ کے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا گیا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ نے انٹیلی جنس بیورو ہیڈ کوارٹر میں قومی سلامتی کی اسٹریٹجک کانفرنس کی صدارت کی۔ ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا کہ میٹنگ میں، سبھی ڈائریکٹر جنرل آف پولیس اور نیم فوجی دستوں کے سربراہوں کے ساتھ مختلف داخلی سلامتی کے چیلنجز اور ان سے سختی سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا'۔
سہ پہر 3 بجے شروع ہونے والی یہ میٹنگ پانچ گھنٹے سے زائد جاری رہی اور اس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، مرکزی داخلہ سکریٹری اجے بھلہ، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر اروند کمار کے علاوہ مختلف ریاستوں کے ڈائریکٹر جنرل پولیس، انسپکٹر جنرل نے شرکت کی۔ پولیس، نیم فوجی دستوں کے سربراہان بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس میٹنگ میں شامل ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ نے ملک میں امن و امان، قومی اور داخلی سلامتی کی صورتحال کا جامع جائزہ لیا۔ میٹنگ میں سیکورٹی سے متعلق دیگر امور کے علاوہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ تشدد کے واقعات اور نکسل مسئلے پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
جموں و کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے حملوں پر خاص طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دہشت گردوں کی طرف سے وادی میں کام کرنے والے عام لوگوں بالخصوص مہاجر مزدوروں کو نشانہ بنانے کی وجہ سے حکومت اور سیکورٹی فورسز پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔