آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر Muhammad Zubair کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے پیر کو گرفتار کرلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق زبیر کو دہلی پولیس نے ایک کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا لیکن پھر ان پر ایک دوسرے کیس میں مقدمہ درج کیا گیا اور ان پر فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے اور مذہبی جذبات بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ زبیر کو دہلی پولیس نے2020 کے ایک کیس کے سلسلے میں 27 جون کو طلب کیا تھا، لیکن اسے اس معاملے میں ہائی کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ حاصل ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف نیا مقدمہ درج کرکے ان کی گرفتاری کی ہے۔ یہ گرفتاری دہلی پولیس کے آئی ایف ایس او (انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشنز) کے خصوصی سیل نے کی ہے۔ زبیر کے خلاف دفعہ 153، 295A کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
وہیں آلٹ نیوز کے دوسرے شریک بانی پرتیک سنہا نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ طبی معائنے کے بعد زبیر کو نامعلوم مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔ نہ ہی زبیر کے وکلا کو بتایا جا رہا ہے اور نہ ہی مجھے بتایا جا رہا ہے کہ ہمیں کہاں لے جایا جارہا ہے۔ ہم اس کے ساتھ پولیس وین میں ہیں، کسی پولیس اہلکار نے نام کا ٹیگ نہیں لگایا ہے۔
محمد زبیر حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز Alt News کے شریک بانی ہیں اور گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل جعلی خبروں کی پرٹال کر رہے ہیں۔ مئی میں زبیر پر اترپردیش کی پولیس نے ایک ٹویٹ کی وجہ سے مقدمہ درج کیا تھا جہاں اس نے تین متنازع ہندو رہنماؤں - یتی نارسنگھانند، مہنت بجرنگ منی اور آنند سوروپ کو 'نفرت پھیلانے والا' کہا تھا۔ زبیر پر ہندوؤں کے جذبات کو بھڑکانے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ کی دفعہ 67 کے تحت تعزیرات ہند کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ ہندو رہنما جنہیں زبیر نے نفرت پھیلانے والا کہا تھا وہ مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز اور قابل اعتراض ریمارکس کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔