اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف علی گڑھ میں درج دونوں ایف آئی آر منسوخ

الہٰ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف درج تمام مجرمانہ کارروائی کو منسوخ کرنے والا فیصلہ سنائے جانے کے بعد ڈاکٹر کفیل نے اس فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے پورے بھارتی شہریوں کی جیت بتائی ہے۔

ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف علی گڑھ میں درج دونوں ایف آئی آر منسوخ
ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف علی گڑھ میں درج دونوں ایف آئی آر منسوخ

By

Published : Aug 26, 2021, 9:52 PM IST

الہٰ آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر کفیل خان کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے ان کے خلاف زیر التواء تمام مجرمانہ کارروائی کو منسوخ کردیا ہے۔ دراصل ڈاکٹر کفیل نے دسمبر 2019 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ایک احتجاجی اجلاس میں سی اے اے اور این آر سی کے بارے میں ایک تقریر کی تھی، جس کے بعد ان کے خلاف کئی مقدمات درج کروائے گئے تھے، جس پر اب عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

الہٰ آباد ہائی کورٹ نے آج اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے ڈاکٹر کفیل خان کے خلاف علیگڑھ میں درج دونوں ایف آئی آر کو رد کردیا ہے اور ساتھ ہی ان کے خلاف کریمنل پروسیڈنگ پر بھی روک لگادی ہے۔ ساتھ میں چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ علی گڑھ کے حکم کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

اب اس فیصلے پر ڈاکٹر کفیل نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں کے لیے یہ ایک بڑی جیت ہے اور یہ فیصلہ عدلیہ پر ہمارے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے۔ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کا اترپردیش کے عوام کے تئیں کیا رویہ ہے۔ اس فیصلے سے سب بے نقاب ہوچکا ہے۔ یہ بہادر فیصلہ جمہوریت کے حامی تمام شہریوں اور ہندوستان بھر کی جیلوں میں قید کارکنوں کو امید کی کرن دے گا۔

ڈاکٹر کفیل خان نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ سے انصاف کی پوری امید تھی اور عدلیہ نے انصاف کیا ہے۔ ہمارے لئے یہ بہت ہی بڑی راحت کی گھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پورے بھارتی شہریوں کی جیت ہے جن کا عدلیہ پر بھروسہ ہے۔ ان تمام لوگوں کا بے حد شکریہ جو مجھ سے محبت کرتے ہیں ہمارے لیے دعائیں کرتے ہیں۔


مزید پڑھیں:کابل ایئرپورٹ پر 3000 روپے میں پانی کی ایک بوتل


واضح رہے کہ اس کیس میں یکم ستمبر 2020 کو الہٰ باد ہائی کورٹ نے ان کے خلاف قومی سلامتی کے مقدمے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کردیا تھا، لیکن عدالت کی جانب سے رہائی کے بعد اتر پردیش اور مرکزی حکومت نے مشترکہ طور پر سپریم کورٹ میں درخواست دی کہ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کیا جائے لیکن سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت کیے بغیر یہ کہہ دیا کہ یہ بہتر فیصلہ ہے اور اس میں مداخلت نہیں کریں گے، ڈاکٹر کفیل آزاد ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details