کہا جاتا ہے سبرتو مکھرجی کے تمام پارٹی کے رہنماؤں سے اچھے تعلقات تھے۔شدھارت شنکر رائے ،جیوتی باسو ،بدھادیب بھٹاچاریہ اور ممتا بنرجی چار وزراء اعلی کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ تھا۔
سبرتو مکھرجی کے متعلق کہا جاتا ہے کہ موجودہ بنگال کی سیاست میں سرگرم کئی رہنما سبرتو مکھرجی کے قیادت میں سیاست کر چکے ہیں۔ سبرتو مکھرجی کی موت کی خبر سنتے ہی ایک ایک کرکے سیاسی رہنماؤں کا ایس ایس کے ایم ہسپتال میں تانتا بندھ گیا۔فرہاد حکیم نے کہا کہ سبرتو مکھرجی کی موت میرے لئے بہت اندوہناک ہے اور پارٹی کے ہر کارکن کے لئے بڑا نقصان ہے، جس کی تلافی ساری زندگی پوری نہیں ہوگی۔ ممتا بنرجی بہت غم زدہ نطر آئیں۔ اروپ بسواس نے کہا کہ یہ بنگال اور ہندوستانی سیاست کا بڑا نقصان ہے۔ صرف 26 برس کی عمر میں سبرتو مکھرجی وزیر بنے تھے۔