نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ ظفریاب جیلانی صاحب مرحوم کی وفات ملت اسلامیہ کے لیے بڑا حادثہ اور بورڈ کا نقصان ہے۔یہ بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالدسیف اللہ رحمانی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے ان کو غیر معمولی صلاحیتوں سے نوازاتھا،وہ زمانہ طالبعلمی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر منتخب ہوئے، انہوں نے بابری مسجد مقدمہ میں بہتر طور پر مسلمانوں کے موقف کو پیش کیا، وہ بورڈ کی میٹنگوں میں بہت بہتر طور پر عدالتی اور قانونی مسائل کو پیش کیا کرتے تھے اور تمام حلقوں میں ان کی آراء کو بڑی اہمیت دی جاتی تھی، وہ بورڈ کے قدیم ترین رفیق اورسکریٹری تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ کئی اہم تعلیمی اداروں کے ذمہ دار تھے۔
قانونی خدمت کے ساتھ ساتھ وہ تعلیم کے میدان میں بھی بڑی خدمت انجام دے رہےتھے اور وہ مختلف جہتوں سے ملت کی خدمت انجام دے رہےتھے ،ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے ،درجات کو بلند کرے اور ملت کو ان کابدل عطا فرمائے۔آمین۔۔۔ واضح رہے کہ آج آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری ظفریاب جیلانی کا لکھنؤ کے نشاط اسپتال میں انتقال ہوگیا، جس کے بعد ملی سماجی و سیاسی حلقوں میں سوگ کی لہر ہے۔ ظفر یاب جیلانی کے انتقال کے بعد عوام میں جو سب سے زیادہ موضوع بحث ہے وہ بابری مسجد و رام جنم بھومی کیس ہے۔