کووڈ وبا کے چیلنجوں کے باوجود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اپنے صدی سال میں اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اعلی تعلیم اور ملک کی تعمیر کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دے رہا ہے۔
نیشنل انسٹیٹیوشنل رینکنگ فریم ورک 2021 میں اے ایم یو کو ملک میں دسویں مقام پر آنے پر طلبہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ این آئی آر ایف کی 2021 کی رینکنگ میں ملک کے دس اعلی تعلیمی اداروں میں تین تعلیمی ادارے ایسے ہیں جس کو ہمیشہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔
چاہیں وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہو، جامعہ ملیہ اسلامیہ ہو یا جواہر لال نہرو یونیورسٹی ہو یہاں کے طلبہ کو یہاں کی تعلیم کو یہاں کے نظام کو ہمیشہ نشانہ نہ بنایا جاتا ہے۔ باوجود اس کے اللہ کا شکر ہے ہماری یونیورسٹی نے دسواں مقام حاصل کیا ہے۔
اے ایم یو طلبہ نے کہا اگر ہمیں نشانہ نہ بنایا جائے ہمیں تعلیم حاصل کرنے کے لئے سکون کا ماحول فراہم کیا جائے تو ہم اپنی یونیورسٹی کی رینکنگ کو اور بہتر کر سکتے ہیں۔
وہی طلبہ نے حکومت سے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں آئی آئی ٹی کیمپس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ریاست اتر پردیش ملک کی ایک بڑی ریاست ہے، جہاں اچھی خاصی آبادی ہے۔ صرف بنارس اور کانپور میں ہی آئی آئی ٹی ہے اس لیے علی مسلم یونیورسٹی میں بھی ایک آئی آئی ٹی کیمپس کھولنا چاہیے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے اس سال مختلف شعبوں میں بھی اپنی رینکنگ بہتر کی ہے اور فیکلٹی آف لاء گزشتہ سال کے مقابلے دو پوزیشن آگے بڑھی ہے اور این آئی آر ایف کی تازہ ترین رینکنگ 2021 میں اسے ملک میں گیارہواں بہترین شعبہ قرار دیا گیا ہے۔ 2015 میں این آئی آر ایف کی ابتدا ہونے کے بعد سے فیکلٹی آف لاء کی یہ اب تک کی سب سے بہتر رینک ہے۔
اے ایم یو کے اگریکلچر شعبہ میں تین پوزیشنوں کی بہتری ہوئی ہے اور اب وہ بھارت میں تیرہویں مقام پر ہے۔ میڈیکل کالجوں میں اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کو ملک کے 15 ویں ممتاز ترین اداروں میں جگہ دی گئی ہے۔ جبکہ اے ایم یو کے ضیاء الدین احمد ڈینٹل کالج کو پہلی بار رینک ملا ہے اور اسے 26 ویں مقام پر رکھا گیا ہے۔