علی گڑھ: ریاست اتر پردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تاریخی اسٹریچی ہال میں یوم جمہوریہ جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ ایک جانب ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے ہندو کالج میں حجابی طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے روکا گیا، وہیں دوسری جانب اترپردیش کے ہی ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں یوم جمہوریہ کی تقریب میں قومی ترانہ گانے والی اے ایم یو ترانہ ٹیم کی طالبات نے ترنگے کو حجاب بنا کر پہنا۔
یوم جمہوریہ کے موقع پر اے ایم یو طالبات نے ترنگے کو حجاب بنا کر پہنا بھارت میں 74 واں یوم جمہوریہ بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر منصور نے کہا کہ یہ دن ہندوستانی تاریخ میں بہت اہمیت کا حامل ہے، جب ہندوستان کا آئین نافذ ہوا۔ یوم جمہوریہ کی تقریب پر اے ایم یو ترانہ ٹیم نے قومی ترانہ گایا، جس میں طالبات نے ترنگے کو اپنا حجاب بنایا۔ طالبات نے ترنگے کو حجاب بنا کر پہنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ترنگے ہمارے دل میں ہیں اور ہم نے حجاب بھی ترنگا بنایا ہوا ہے۔
اس موقع پر طالبات نے کہا کہ ترنگے کو حجاب بنا کر پہنے پر ہمیں فخر محسوس ہو رہا ہے اور ہم اپنے آپ کو محفوظ بھی محسوس کر رہے ہیں۔ لوگ ہمیں بہت اچھی نظروں سے بھی دیکھ رہے ہیں، عزت کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ طالبات کا کہنا ہے کہ اتنی خوشی پہلے کبھی نہیں ہوئی جتنی آج ہو رہی ہے۔ ہم ترنگے کو اسی طرح حجاب بنا کر پہنیں گے کیونکہ ہمیں بہت اچھا لگ رہا ہے۔
جنوری 2022 میں کرناٹک کے متعدد اضلاع میں باحجاب طالبات کا معاملہ سامنے آیا تھا، سب سے پہلا کیس ریاست کے اڈوپی ضلع کے گورنمنٹ گرلز پی یو کالج میں آیا تھا۔ یہاں کچھ باحجاب طالبات نے الزام لگایا تھا کہ انہیں کلاسز میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ بعد میں یہ معاملہ کرناٹک ہائی کورٹ میں گیا جہاں ہائی کورٹ نے کلاس روم کے اندر حجاب پہننے کی اجازت طلب کرنے والی عرضیوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ یہ اسلامی عقیدے میں ضروری مذہبی عمل کا حصہ نہیں ہے۔ اس کے بعد عرضی گزار نے سُپریم کورٹ کا رخ کرتے ہوئے اس معاملے کی فوری سماعت کی درخواست کی تھی لیکن عدالت عظمیٰ نے فوری سماعت سے انکار کر دیا اور معاملہ ابھی سُپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Republic Day Celebration In JK جموں و کشمیر میں جوش و خروش کے ساتھ جشن یوم جمہوریہ کا اہتمام
وہیں یوم جمہوریہ کے موقع پر اے ایم یو کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال پر وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پرچم کشائی کی۔ یوم جمہوریہ کی تقریب میں وائس چانسلر کے ساتھ رجسٹرار محمد عمران (آئی پی ایس)، پرو وائس چانسلر پروفیسر گلریز کے ساتھ یونیورسٹی کے دیگر عہدیداران اور تدریسی و غیر تدریسی عملہ بھی موجود رہا۔وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے خطاب کے بعد وائس چانسلر سمیت رجسٹرار اور پرو وائس چانسلر نے سر سید ہال میں شجر کاری بھی کی۔ وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں موجود سبھی لوگوں کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی اور بھارت کی آزادی اور آئین پر روشنی ڈالی۔ وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں جی 20 کا بھی ذکر کیا۔
وائس چانسلر نے پرچم کشائی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں سمیت عوام کو 74ویں یوم جمہوریہ کی مبارک باد پیش کی اور ہندوستان کی جی 20 صدارت پر خوشی کا اظہار کیا۔ طارق منصور نے جی 20 سے متعلق بتایا اس میں بڑے بڑے لیڈران شرکت کریں گے اور تقریبا دو سو تقریب کا اہتمام کیا جائے گا اور ہم لوگ اے ایم یو میں بھی اپریل ماہ میں ایک پروگرام کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس میں اے ایم یو طلباء بھی حصہ لیں گے۔ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کچھ روز قبل ایک انگریزی اخبار میں بی بی سی کی ڈاکومنٹری (گجرات فسادات) پر تاثرات کا اظہار کیا تھا جس پر ردعمل کے لئے جب آج سوال کیا تو وائس چانسلر بچتے نظر آئے۔