علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلبہ نے اے ایم یو ڈک پوائنٹ سے باب سید تک تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف ہورہے تشدد کے خلاف غم و غصہ کا اظہار کیا، اس دوران حکومت اور ہندو تنظیموں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاجی مارچ نکالا اور صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا گیا۔
تریپورہ تشدد کے خلاف اے ایم یو طلبہ کا احتجاجی مارچ
اے ایم یو طالب علم ابو سید دلاور نے بتایا کہ صدر جمہوریہ کے نام دیے گئے میمورنڈم میں ہمارے مطالبات مندرجہ ذیل ہیں۔
۱۔ تریپورہ میں ہورہے تشدد کو فوراً روکا جائے۔
۲۔ تشدد کے دوران جن لوگوں کا جان و مال کا نقصان ہوا ہے ان کو معاوضہ دیا جائے۔
تریپورہ تشدد کے خلاف اے ایم یو طلبہ کا احتجاجی مارچ ۳۔ حکومت تشدد کے دوران شہید کی گئی مساجد کے نقصانات کی بھرپائی کرے اور تشدد کرنے میں جو بھی لوگ، تنظیم، وشو ہندو پریشد اور آر ایس ایس ملوث تھے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں:۔اے ایم یو طلبہ کا مشعل مارچ، حکومت کے خلاف نعرے بازی
وہیں احتجاج کے دوران طلبہ کا کہنا ہے کہ ملک کی آزادی سے مسلسل انتخابات سے قبل مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جس میں مسلمانوں کے جان و مال کا نقصان ہوتا ہے۔ جس طرح سے بلی کا بکرا بنایا جاتا ہے اسی طرح سے انتخابات سے قبل مسلمانوں کو بھی بلی کا بکرا بنایا جاتا ہے۔ موجودہ حکومت نے ملک کی ترقی کے لئے کوئی کام نہیں کیا اسی وجہ سے عوام کا ذہن بھٹکانے کے لئے اس طرح کے تشدد کو انجام دیا جاتا ہے، جس میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے ہمارے ملک میں مختلف مذاہب کے لوگ اتحاد کے ساتھ امن و سکون سے رہنا چاہتے ہیں لیکن کچھ تنظیمیں مسلسل ملک کا ماحول خراب کررہی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسی تنظیموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاکہ ملک میں امن و شانتی قائم رہے۔