اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

AMU Male Student Wearing Dupatta During Anthem یونیورسٹی ترانے میں طلبا کو بھی دوپٹہ پر پروفیسر کا معافی نامہ - پروفیسر ایف ایس شیرانی کا معافی نامہ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں یونیورسٹی ترانہ پڑھنے کے دوران طالبات کے ساتھ ساتھ طلبا کو بھی دوپٹہ پہنانے کے خلاف سینئر طلباء کی شکایت کے بعد خط لکھ کر پروفیسر شیرانی نے معافی مانگی۔ AMU Male Student Wearing Dupatta During Anthem

یونیورسٹی ترانے میں لباس کی بے ترتیبی پر پروفیسر کا معافی نامہ
یونیورسٹی ترانے میں لباس کی بے ترتیبی پر پروفیسر کا معافی نامہ

By

Published : Oct 12, 2022, 10:42 AM IST

علی گڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اپنی تعلیم، تربیت اور روایات کی وجہ سے پوری دنیا میں اپنا منفرد مقام رکھتی ہے۔ اسی لیے یونیورسٹی کے طلبہ اور یونیورسٹی انتظامیہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی روایات کو بھی محفوظ رکھے تاکہ اس کی شناخت قائم رہے۔ کچھ روز قبل یونیورسٹی کے سینٹرل ایجوکیشن سینٹر (سی ای سی) کے زیر اہتمام تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں ایک میوزیکل ایونٹ کے دوران طلبہ و طالبات نے یونیورسٹی ترانہ پڑھا، جس میں طالبات کے ساتھ ساتھ طلبا کو بھی دوپٹہ اوڑھے ہوئے تھے، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی، جو سینیئر طلبہ رہنماؤں کے مطابق یونیورسٹی کی روایات کے خلاف تھا۔ Professor's Apology for Dress Mismatch in University Anthem

یونیورسٹی ترانے میں لباس کی بے ترتیبی پر پروفیسر کا معافی نامہ


یونیورسٹی ترانے کے دوران لباس کی بے ترتیبی کے خلاف اے ایم یو طلبہ رہنما محمد زید شیروانی کی صدارت میں طلبہ نے یونیورسٹی پراکٹر کو تحریری شکایت دی، جس کے بعد سینٹرل ایجوکیشن سینٹر (سی ای سی) کے کوآرڈینیٹر پروفیسر ایف ایس شیرانی نے ایک خط جاری کر کے معافی مانگی۔ AMU Male Student Wearing Dupatta During Anthem

یونیورسٹی ترانے میں لباس کی بے ترتیبی پر پروفیسر کا معافی نامہ
یونیورسٹی ترانے میں لباس کی بے ترتیبی پر پروفیسر کا معافی نامہ

مزید پڑھیں:۔ AMU Students Protest اے ایم یو طلباء کا احتجاجی مارچ، طلباء یونین کا مطالبہ

محمد زید شیروانی نے بتایا کہ یونیورسٹی کی روایات کے خلاف کچھ بھی برداشت نہیں کیا جائے گا، جس طرح کچھ روز قبل کینیڈی آڈیٹوریم میں یونیورسٹی ترانے کے دوران لباس کی بے ترتیبی سامنے آئی وہ بےحد افسوس ناک تھی، جس کے خلاف ہم نے پراکٹر کو شکایت کی اور پھر پروفیسر ایف ایس شیرانی نے بھی ایک خط جاری کر معافی مانگی اور یقین دلایا کہ مستقبل میں یونیورسٹی کی روایات کے خلاف کچھ نہیں کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details