اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے صدر کے انتخابات میں سید وسیم رضوی اور ان کے حمایتیوں کو 10 برس بعد شکست حاصل ہوئی ہے۔ لکھنؤ کے رہائشی و مولانا کلب جواد کے داماد علی زیدی شیعہ وقف بورڈ کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے ہیں، جس کی خوشی میں پرانے لکھنؤ کے متعدد مقامات پر جشن کا ماحول ہے۔
لکھنؤ میں شیعہ وقف بورڈ کے رکن سید وسیم رضوی نے اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کی صدر کے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، جس کے بعد لکھنؤ کے رہائشی علی زیدی بلامقابلہ صدر منتخب ہوئے۔ لکھنو کے باپو بھون میں انتخابات کے دوران 8 اراکین میں سے 6 اراکین موجود رہے جس میں سابق رکن پارلیمان نور بانو و مولانا رضا حسین شامل ہیں۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ ہم سبھی شیعہ مسلمان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، دس برس بعد وسیم رضوی کے چنگل سے شیعہ وقف بورڈ آزاد ہوا ہے اور وقف املاک میں جو بھی بدعنوانیاں ہوئی ہیں، اس کی غیرجانبدارانہ طور پر جانچ کرکے کاروائی کی جائے گی۔ بورڈ کو ڈیجیٹلائزیشن کیا جائے گا تاکہ عوام کے سامنے کوئی چیز پوشیدہ نا رہے، ساتھ ہی بدعنوانی پر صفر ٹولرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ وقف املاک میں بدعنوانی کرنے میں جو بھی افراد شامل ہیں، ان پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ وسیم رضوی نے اربوں روپے کا غبن کیا ہے اس پر بھی سخت کارروائی ہوگی۔