نئی دہلی: حکومت سے ٹاٹا گروپ کے کنٹرول میں آنے والی ایئر انڈیا نے اپنے بیڑے کی توسیع کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے منگل کو یورپی طیارہ ساز کمپنی ایئربس سے 250 طیاروں کی خریداری کے معاہدے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ امریکی ایئر ویز کمپنی بوئنگ سے بھی 220 طیارہ خریدے گی۔ اس کے علاوہ بھی مزید 70 طیارے خریدے جائیں گے۔ بوئنگ سے خریدے جانے والے 220 طیاروں میں سے 190 737 میکس نارو باڈی جیٹ طیارے ہوں گے۔ 20 طیارے 787 وائیڈ باڈی جیٹ اور 10 777xs طیارے ہوں گے۔ حالانکہ ان احکامات میں تبدیلیاں ہوسکتی ہیں۔
ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندر شیکھرن نے کہا کہ ہم ایئر انڈیا کو ایک عالمی معیار کی ایئر لائن بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور اس کے لیے بڑے پیمانے پر تبدیلی کا عمل شروع کر رہے ہیں۔ ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این چندر شیکرن نے کہا- 'ڈیل میں 40 وائیڈ باڈی A350 طیارے اور 210 تنگ باڈی سنگل آئل A320 Neos طیارے شامل ہیں۔ یہ دنیا کا اب تک کا سب سے بڑا ایوی ایشن ڈیل ہے۔ اس کا اعلان ایئر انڈیا-ایئر بس شراکت داری کے آغاز کے پروگرام میں کیا گیا۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور رتن ٹاٹا بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں، شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا اور ٹاٹا ٹرسٹ کے سربراہ رتن ٹاٹا بھی اس پروگرام میں شامل تھے۔ چندر شیکھرن نے کہا کہ ایئر انڈیا نے ایئر بس کے ساتھ 250 طیاروں کا معاہدہ کیا ہے۔ یہ ایئربس کے ساتھ سب سے بڑے سودے میں سے ایک ہے۔ اس موقع پر مودی نے ٹاٹا گروپ اور ایئربس کواس معاہدے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان قریبی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور اس میں ہندوستان کے ہوا بازی کے شعبے کی کامیابی اور خواہشات کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کا شہری ہوا بازی کا شعبہ ہندوستان کی ترقی کے سفر کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ ہماری قومی انفراسٹرکچر پالیسی میں شہری ہوا بازی کا شعبہ ایک اہم پہلو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں گزشتہ آٹھ برسوں میں ہوائی اڈوں کی تعداد 74 سے بڑھ کر 147 ہو گئی ہے۔ اڑان اسکیم نے دور دراز علاقوں میں بھی ہوائی خدمات کو وسعت دی ہے اور لوگوں کی معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ایوی ایشن مارکیٹ ہوگا اور ہندوستان کو 15 برسوں میں دو ہزار سے زیادہ طیاروں کی ضرورت ہوگی۔