پورا ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے. 2 اکتوبر ،گاندھی جینتی کے موقع پر احمدآباد کے سابرمتی آشرم میں بھی بڑے ہی شاندار طریقے سے گاندھی جی کو یاد کر آزادی کا امرت مہوتسو منایا گیا۔
گاندھی جی کی جنوبی افریقہ سے واپسی کے بعد بھارت کا پہلا آشرم 25 مئی 1915 کو احمدآباد کے کوچرب علاقے میں قائم کیا گیا تھا، لیکن اسے 17 جون 1917 کو سابرمتی ندی کے کنارے منتقل کر دیا گیا تھا۔ جو آج سابرمتی آشرم کے نام سے مشہور ہے۔
یہ آشرم بھارت کی تحریک آزادی کے اہم مراکز میں سے ایک تھا، اس لیے یہ آشرم 'ستیہ گرہ آشرم' کہلاتا ہے، اسی آشرم سے گاندھی جی نے 12 مارچ 1930 کو 241 کلومیٹر لمبی ڈانڈی مارچ کا آغاز کیا تھا۔ 12 مارچ 1930 کو گاندھی جی نے حلف لیا تھا کہ جب تک بھارت کو آزادی نہیں ملتی اس وقت آشرم میں واپس نہیں آؤں گا گرچہ 15 اگست 1947 کو بھارت کو آزادی ملی اور جنوری 1948 میں ناتھو رام گوڈسے نے گاندھی جی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
گاندھی جی کے یوم پیدائش کے موقع پر گجرات کے ٹوریزم منسٹر پرنیش مودی نے کہا کہ ہر انسان گاندھی جی کو خراج تحسین پیش کر رہا ہے جبکہ ملک میں آزادی کا امرت مہوتسو منایا جا رہا ہے، اس لیے ہم نے بھی گاندھی آشرم میں آکر گاندھی جی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
گاندھی جینتی کے موقع پر گاندھی آشرم میں ایک الگ ہی رونق دیکھنے کو ملی۔ گاندھی جی کی یادوں کو تازہ کرنے کے لئے گاندھی آشرم میں بڑی تعداد میں لوگ آئے۔
اس سلسلے میں سفر وراثت پروگرام کے آرگنائزر گل معین کھوکھر نے کہا کہ گاندھی آشرم گجرات کی تاریخی وراثت میں سے ایک ہے۔ 1917 میں 22 لوگوں کے ساتھ گاندھی آشرم کی شروعات کی گئی تھی لیکن آہستہ آہستہ یہ آشرم ملک کی آزادی کا مرکز بن گیا اور آج ہم یہاں ان یادوں کو تازہ کرنے کے لئے حاضر ہوئے ہیں۔