زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی کا ذریعہ معاش زراعت پر منحصر ہے، ایسے میں زراعت میں علم اور صلاحیت کا بہتر استعمال کرکے اور سنجیدگی سے بات چیت کرکے زراعت کو منافع بخش بنایا جاسکتا ہے، مسٹر تومر نے جمعہ کو یہاں کہا کہ اس کے لیے مرکزی حکومت ڈیجیٹل زراعت، مائیکرو ایریگیشن، سوائل ہیلتھ کارڈ، بیج کے انتخاب، ایگرو مارکیٹ، پروڈکشن سینٹر کے ساتھ ساتھ دیگر ٹیکنالوجیز کے استعمال کے لیے منصوبہ بند طریقے سے کام کر رہی ہے۔ Holding a three-Day International Agricultural Conference
یہاں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پاسچر اینڈ فوڈر ریسرچ کے آڈیٹوریم میں تین روزہ بین الاقوامی زرعی کانفرنس کی آن لائن افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر زراعت نے کہا کہ یہ کانفرنس "زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی - چیلنجز اور امکانات" کے عنوان پر منعقد کی گئی ہے۔ اس کانفرنس سے یقینی طورپر کچھ ایسی تجاویز سامنے آئیں گی جس سے مرکزی حکومت زراعت کی پائیدار ترقی کے لیے پالیسی فیصلے کر سکے گی۔
انہوں نے منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس طرح کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس ہے جس کا انعقاد جھانسی کے تمام اداروں کے ساتھ ساتھ کئی ممالک کے اہم ادارے مشترکہ طور پر کرر ہے ہیں۔