زرعی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر تومر نے کہاکہ زرعی تعلیم کثیر جہتی اور جامع ملک کی ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔ انہوں نے زرعی شعبہ کو جدید اور روزگار پر مبنی بنانے میں نئی تعلیمی پالیسی کے اہم کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے زرعی تعلیم حاصل کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم اور تحقیق کے ساتھ ساتھ زراعت سے وابستہ ہوکر زرعی شعبے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں انڈین کونسل آف ایگری کلچرل ریسرچ نے گزشتہ 7 برسوں کے دوران مجموعی طور پر 1،656 نئی فصلوں کی اقسام تیار کی ہیں جس سے پورے ملک کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے اپنی تیار کردہ ٹیکنالوجی، بہتر بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات وغیرہ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ملک کے کسان یقینی طور پر اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ کم پانی اور کم وقت میں پیداوار کے قابل بیجوں کی نشوونما پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زراعت کی ترقی کے لیے علاقے اور آب و ہوا کے لیے موزوں بیجوں کی ترقی ضروری ہے۔
مسٹر تومر نے کہا کہ یہ زراعت دوست اسکیموں، کسانوں کی محنت اور سائنسدانوں کی تیار کردہ جدید ٹیکنالوجی کی شراکت ہے کہ آج ہندوستان دنیا کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر زراعت کی ترقی کی رفتار کو تیز کرنے اور کسانوں کو بااختیار بنانے کے لیے موجودہ حکومت نے زمین پر کئی جامع اسکیمیں نافذ کی ہیں۔
یواین آئی