اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پنجاب کے بعد اب راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کیا ہوگا؟

پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے سے امریندر سنگھ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ پنجاب آپریشن کے بعد اب سب کی نگاہیں راجستھان اور چھتیس گڑھ پر ہیں جو کہ اسی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ راجستھان میں کانگریس لیڈر سچن پائلٹ چاہتے ہیں کہ ان کی پوزیشن بحال ہو اور انہیں ریاست میں اعلیٰ عہدہ دیا جائے اور چھتیس گڑھ میں ٹی ایس سنگھ دیو چاہتے ہیں کہ روٹیشنل وزیراعلیٰ کے فارمولے کا احترام کیا جائے۔

after punjab will it be rajasthan and chhattisgarh
پنجاب کے بعد اب راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کیا ہوگا؟

By

Published : Sep 19, 2021, 2:39 AM IST

راجستھان میں وزیراعلیٰ اشوک گہلوت سچن پائلٹ کے خیمے کو جگہ دینے کے فیصلے سے گریز کرتے رہے ہیں اور چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل نے اپنی طاقت دکھانے کے لیے دہلی میں 50 سے زائد ایم ایل اے جمع کیے۔ کانگریس قیادت دونوں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ذریعے کانگریس قیادت کے فیصلوں کو نظر انداز کیے جانے سے ناراض ہے۔

پنجاب آپریشن سے کانگریس نے دیگر وزرائے اعلیٰ کو بھی سخت پیغام دیا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری اور راجستھان انچارج اجے ماکن نے جمعرات کو کہا تھا کہ ریاست میں کابینہ میں توسیع اور تنظیمی تبدیلیوں کے لیے روڈ میپ تیار ہے۔ ماکن نے جمعرات کو دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اگر اشوک گہلوت بیمار نہ ہوتے تو ہم کابینہ میں توسیع کرتے۔ بورڈ کارپوریشنز اور ضلعی صدور کی تقرری کے لیے روڈ میپ تیار ہے۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ گہلوت ابھی تک بیمار ہیں اور گھر سے اپنا کام کر رہے ہیں اور جیسے ہی وہ ٹھیک ہو جائیں گے، یہ کیا جائے گا۔ سچن پائلٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'ریاستی سطح پر ہم تمام مسائل پر بات چیت کر رہے ہیں ، لیکن اگر اے آئی سی سی کی سطح پر کچھ فیصلہ لیا جاتا ہے تو یہ میرے دائرے سے باہر ہے۔'

اسی طرح چھتیس گڑھ میں سنگھ دیو کے حامی وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کے اقتدار کے ڈھائی سال مکمل ہونے کے بعد سے پہریدار تبدیل کرنے پر زور دے رہے ہیں ، روٹیشنل وزیر اعلیٰ کے مدعے پر ابھی بھی معمہ بنا ہوا ہے، کیونکہ کانگریس پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے کچھ واضح نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

سدھو کا تعلق پاکستان سے ہے، ان کا وزیر اعلیٰ بننا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: امریندر

روٹیشنل وزیراعلیٰ کے فارمولے پر زور دے رہے ہیں، سنگھ دیو کا کہنا ہے کہ سب کچھ پارٹی قیادت کے دائرہ کار میں ہے اور جو بھی فیصلہ کیا جائے گا، انہیں منظور ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details