کرناٹک میں مسلم مخالف تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ حجاب تنازع کے بعد اب ہندو تنظیموں کی جانب سے کھلے عام مسلمانوں کے بائیکاٹ کی مہم چھیڑ دی ہے After Hijab, Halal Row Erupts In Karnataka۔ پہلے ہندو میلوں میں مسلم تاجروں پر پابندی لگانے کی بات سامنے آئی، مسلمانوں پر بہت سے میلوں، تہواروں اور مندروں کے سامنے تجارت کرنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ اب ریاست میں حلال گوشت کے بائیکاٹ کی مہم شروع ہو گئی ہے۔ چوک چوراہوںمیں کھلے عام بائیکاٹ حلال کے پوسٹر تقسیم کیے جارہے ہیں۔
اس درمیان شہر کی ایک مسلم مرغ فروش کی دکان پر 'جھٹکا کٹ' کا مطالبہ کرتے ہوئے بجرنگ دل کارکن نے دکاندار کے ساتھ مار پیٹ کی خبریں سامنے آئی ہے۔ تاہم حکومت حلال و جھٹکا کے مسئلے کو مسترد کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے کہاکہ ان کی حکومت ترقی کے لیے کام کر رہی ہے جبکہ اس مسئلے کو ہوا دئے جانے پر اپوزیشن کانگریس نے کہاکہ بی جے پی کے پاس آئندہ الیکشن کے لیے ترقیاتی ایجنڈا نہیں ہے، لہذا اس طرح کے غیر ضروری مسائل پیدا کرکے ہندو مسلم کی سیاست کر رہی ہے۔'