رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (RSF) نے طالبان کے دور حکومت میں افغانستان میں صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کے بارے میں خبردار کیا ہے۔Taliban Threatening To Journalists
طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق آر ایس ایف نے کہا ہے کہ افغانستان میں صحافیوں اور میڈیا عملہ کو انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بڑھتی ہوئی ہراسانی کا سامنا ہے۔ آر ایس ایف نے کہا ہے کہ صحافیوں کو دی جانے والی دھمکیاں، پوچھ گچھ اور من مانی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ کارروائی افغانستان کے پریس قانون کی خلاف ورزی ہے۔
آر ایس ایف کے مطابق گزشتہ سال اگست میں امارت اسلامیہ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کم از کم 50 صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا، جن میں سے کئی کو گھنٹوں اور کئی کو تقریباً ایک ہفتے تک حراست میں رکھا گیا۔ آر ایس ایف کے ایران-افغانستان ڈیسک کے سربراہ رضا معینی نے کہا کہ صحافیوں کو بعض موضوعات کی کوریج سے روکنے کے لیے ان کی زبانیں کاٹنے کی دھمکی دینا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ Taliban Threatening To Rip Out Journalists Tongues
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو گرفتاری اور تشدد کے مستقل خطرے کے بغیر اپنا فرض ادا کرنا چاہیے۔ معینی نے کہا کہ طالبان کی جانب سے دھمکیاں نہ صرف افغانستان کے میڈیا قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ خبروں اور معلومات کے حق کی بھی خلاف ورزی ہے اور اب صورتحال مزید خراب ہوچکی ہے۔