نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے الزام لگایا کہ اڈانی گروپ نے راجستھان اور گجرات کے لوگوں کو دھوکہ دے کر مہنگی قیمت پر بجلی فروخت کی ہے۔ اے اے پی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اڈانی نے صرف ایک ہی حکومت کو دھوکہ نہیں دیا ہے، انہوں نے نہ صرف ایک لاکھ کروڑ مالیت کے کوئلہ کی چوری کی ہے بلکہ راجستھان حکومت اور گجرات کے لوگوں کو بھی دھوکہ دیا ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ معلومات حکومت ہند کی وزارت توانائی کی طرف سے لکھے گئے خط پر مبنی ہے۔
اس خط میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ پارسا کانٹا کی دو کوئلہ کانیں مودی حکومت نے اڈانی کو دی تھیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود ان دونوں کانوں کی الاٹمنٹ منسوخ نہیں کی گئی۔ اڈانی ان دونوں کانوں سے کوئلہ نکال کر اپنے پاور پلانٹ میں لے گئے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اے اے پی لیڈر نے کہا کہ وہ صرف یہ نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ وزارت توانائی، حکومت ہند نے اس کی تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر وویک دیوانگن، وزارت توانائی کے ایڈیشنل سکریٹری نے یہ خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا تھا کہ جو کوئلہ کانیں اڈانی کو دی گئی ہیں انہیں وہاں سے نکال کر اڈانی پاور پلانٹ میں لے جایا جا رہا ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے احکامات اور حکومت ہند کے قانون کے خلاف ہے۔ خط میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ اس معاملے کی مکمل انکوائری کی جائے۔