اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Mother-Daughter Death Case کانپور میں ماں۔بیٹی کی موت معاملے میں ایس ڈی ایم کو حراست میں لیا گیا

کانپور دیہات کے رورا علاقے میں تجاوزات ہٹانے کے دوران پیش آئی آتشزدگی اور اس کی زد میں آنے سے ہوئی ماں۔بیٹی کی موت کے معاملے میں ایس ڈی ایم گیانیشور پرساد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ماں۔بیٹی موت معاملے میں ایس ڈی ایم حراست میں
ماں۔بیٹی موت معاملے میں ایس ڈی ایم حراست میں

By

Published : Feb 14, 2023, 7:55 PM IST

کانپور دیہات:اترپردیش کے ضلع کانپور دیہات کے رورا علاقے میں تجاوزات ہٹانے کے دوران پیش آئی آتشزدگی اور اس کی زد میں آنے سے ہوئی ماں۔بیٹی کی موت کے معاملے میں ایس ڈی ایم گیانیشور پرساد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ ملزم جے سی بی ڈرائیور دیپک اور لیکھ پال اشوک سنگھ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ اس درمیان حادثے کے 24 گھنٹے کے بعد نائب وزیر اعلی سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ متاثرہ کنبے کی بات ہونے پر اور ان کے مطالبات تسلیم کئے جانے کے بعد لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دی گئی ہیں۔ سیکورٹی کے پیش نظر پورے گاؤں میں پی اے سی تعینات کی گئی ہے۔

پولیس ذرائع نے منگل کو بتایا کہ رورا تھانہ علاقے کے مڑولی گاؤں میں رہنے والے کرشن گوپال دکشت کے خلاف غیر قانونی قبضہ کرنے کی شکایت کی تھی۔ گاؤں کے رہنے والے انل نے ان کی شکایت کی تھی، جس کے بعد پیر کو ایس ڈی ایم گیانیشور پرساد پولیس ٹیم و ریونیو ملازمین کے ساتھ گاؤں میں تجاوزات ہٹانے پہنچے تھے۔ متاثرہ کنبے نے الزام لگایا ہے کہ ٹیم نے جے سی بی سے نل اور مندر کو توڑنے کے ساتھ ہی چھپر گرا دیا۔ جس دوران چھپر میں آگ لگ گئی اور وہاں موجود پرملا(44) اور ان کی بیٹی نہا(19) کی آگ کی زد میں آنے سے جل کر موت ہو گئی جبکہ کرشن گوپال شدید طور سے جھلس گئے۔

یہ بھی پڑھیں: Kanpur Dehat Incident ماں بیٹی کی موت کے معاملے میں ایس ڈی ایم، ایس ایچ او سمیت کئی پر ایف آئی آر درج

حادثے کی اطلاع پر اعلی افسران نے موقع پر پہنچ کر سبھی کا خاموش کرایا۔ متاثرین کے تحریر کی بنیاد پر ایس ڈی ایم سمیت 39 افراد پر قتل جیسے سنگین دفعات میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضلع کے محکمہ پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایس ڈی ایم گیانیشور پرساد کو حراست میں لے لیا ہے۔ وہیں ملزم جے سی بی ڈرائیور دیپک و لیکھ پال اشوک سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے۔ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details