پریاگ راج:اترپردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کا قتل کر دیا گیا۔ اس کے باوجود عتیق کے حامیوں پر متحرک رہنے کے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ عتیق کے گروپ کے کئی کارکنان پر اب بھی لوگوں کو دھمکی دینے کے الزام عائد کئے جارہے ہیں۔ تازہ معاملہ دھومان گنج تھانہ علاقہ کے چاکیہ علاقہ کا ہے۔ ہفتہ کو عتیق احمد کے گھر سے چند قدم کے فاصلے پر رہنے والے چاٹ فروش پر فائرنگ کی گئی۔ بھتہ نہ دینے کی صورت میں گھر خالی کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
الزام ہے کہ گولی عتیق احمد کے حامیوں نے چلائی جو گزشتہ ماہ سے اس سے 15 لاکھ روپے بھتہ مانگ رہے تھے۔بھتہ نہ دینے پر چاٹ فروش کو گھر چھوڑنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ شکایت کے بعد بھی پولیس نے اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی۔ متاثرہ چاٹ فروش راکیش نے بتایا کہ نبی احمد جو کہ عتیق کے حامیوں میں شامل تھا، نے اس سے 15 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا۔ 1 ماہ تک تھانے میں تحریر دے کر اپنی اور اہل خانہ کی جان و مال کی حفاظت کی درخواست کی تھی لیکن پولیس نے تاحال شکایت درج نہیں کی۔