پریاگ راج: ملک میں آئین کی بالادستی اور عوام کو حاصل جمہوری اختیارات پر جاری بحث کے دوران آئین کی بقاء کو لے کر عوام میں فکرمندی بڑھتی ہی جارہی ہے ۔ اسی مقصد کے تحت غیرسیاسی و مذھبی تنظیم "انڈین مسلم فار سول رائٹس" (آئی ایم سی آر) کے زیراہتمام آج 24 ستمبر کو پریاگ راج میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر اور آئی ایم سی آر کے سکریٹری جنرل برائے تنظیم ڈاکٹر اعظم بیگ نے آئین کی بالادستی اور عوام کو حاصل جمہوری اختیارات پر تفصیل سے کئی اہم باتیں کہیں۔
اس موقع پر مہمان خصوصی سابق مرکزی وزیر اور سینیٔر کانگریس رہنما سلمان خورشید نے کہا کہ تیزی سے پھیلی نفرت کا اثر پارلیمنٹ میں بھی دکھنے لگا ہے۔ انہوں نے لوک سبھا میں برسراقتدار جماعت کے ایک رکن کے ذریعے ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کے ساتھ گالی گلوج کے معاملے کو شرمناک حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم آئین کی بالادستی کو برقرار نہیں رکھیں گے تو ملک کا تانا بانا بکھر جائے گا۔ آئی ایم سی آر کے چیٔرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے بڑا ہی جذباتی خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے اسلاف نے اس لیے آزادی نہیں دلائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج آئین کی بالادستی کو باقی نہیں رکھا گیا تو یہ ملک نہیں بچے گا۔
سابق رکن پارلیمنٹ اور سی پی آئی کے قومی سکریٹری سید عزیز پاشا نے کہا کہ اس وقت ملک میں خوف وہراس کا ماحول ہے اور خوف وہراس کے ماحول میں عوام آزادی کے ساتھ نہیں رہ سکتا ہے ۔آئی ایم سی آر ، اسی خوف وہراس کے ماحول سے آپ کو باہر نکالنا چاہتا ہے۔ این سی پی کے قومی ترجمان اور مہاراشٹر ماینارٹی کمیشن کے سابق چیٔرمین نسیم صدیقی نے پریاگ راج کی عوام سے کہا کہ وقت آ گیا ہے آپ آئی ایم سی آر سے جڑیں، پریاگ راج سے جو آواز یں اٹھی ہیں۔ وہ کامیاب رہی ہیں۔ اس تنظیم کو بھی ہمیں آگے بڑھانا ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت پڑنے پر سیاسی پارٹیوں کو ہماری پریشانیوں میں بھی ہمارے ساتھ کھڑے رہنا پڑے گا۔