نئی دہلی: مرکزی حکومت کے مختلف مسائل اور ایجنڈے پر اختلافات رکھنے والی اور اپنے آپ کو اینٹی بی جے پی بولنے والی عام آدمی پارٹی نے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر اصولی طور پر مرکزی حکومت کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر اور جنرل سکریٹری سندیپ پاٹھک نے کہا ہے کہ ہم اصولی طور پر یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ آرٹیکل 44 یہ بھی کہتا ہے کہ ملک میں یو سی سی ہونا چاہئے۔ اس لئے تمام مذاہب، سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے ساتھ وسیع مشاورت ہونی چاہئے اور اتفاق رائے پیدا کرنا چاہئے۔ اس کے بعد ہی اس پر عمل ہو اور قانون بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس کے نفاذ پر آمرانہ موقف اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ "کچھ معاملات مستقبل میں بہت اہم اور ناگزیر ہیں، اور جلد یا بدیر ان کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ لیکن اسے آمرانہ طریقے سے نافذ کرنے کی کوشش درست نہیں ہے۔ اس پر وسیع تر مشاورت ہونی چاہیے اور اس کے ارد گرد اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا، "اتفاق رائے کے بغیر، آپ اس قسم کی کسی بھی چیز کو نافذ نہیں کر سکتے کیونکہ اس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد مایوس ہو جائے گی۔"
عآپ کے یو سی سی کی حمایت کرنے کے فوراً بعد، شرومنی اکالی دل نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر تنقید کی۔ شرومنی اکالی دل کے لیڈر دلجیت سنگھ چیمہ نے ٹویٹ کیا۔ عآپ لیڈر سندیپ پاٹھک کے یو سی سی پر بیان نے اروند کیجریوال کا اصلی چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کا پختہ خیال ہے کہ یو سی سی کا نفاذ ملک میں اقلیتوں کے مفاد میں نہیں ہے اور مرکزی حکومت کو اسے لاگو کرنے کے خیال کو روک دینا چاہئے۔21 ویں لاء کمیشن نے پہلے ہی اپنی مشاورتی رپورٹ میں رائے دی ہے کہ یو سی سی نہ تو مطلوب ہے اور نہ ہی قابل عمل ہے،"
دراصل، عام آدمی پارٹی نے حال ہی میں پٹنہ میں منعقدہ اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں حصہ لیا تھا اور دہلی حکومت کے حقوق سے متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آرڈیننس کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل کرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس پر واضح موقف نہ ملنے پر عام آدمی پارٹی کانگریس سے ناراض ہے۔ اسی لیے پارٹی قائدین شملہ میں ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کی دوسری میٹنگ کے حوالے سے دوری بنائے ہوئے ہیں۔