علی گڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں شعبہ ماڈرن انڈین لنگویجز کے کشمیری سیکشن کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سمینار زیر موضوع ”اکیسویں صدی میں کشمیری نثری ادب“ منعقد کیا گیا۔ سمینار کی ابتدا اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کی۔ سیمینار میں کشمیری زبان سے تعلق رکھنے والے ملک کی مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے ادیبوں، شعرا اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس قومی سمینار کے دوران کشمیری نثری ادب کے حوالے سے معتبر اور معزز دانشوروں نے مختلف موضوعات پر مقالے پیش کیے۔ اس دوران کشمیری زبان میں لکھی گئی متعدد کتابوں کا اجراء بھی عمل میں آیا، جن میں عبد الخالق شمس کی کتاب ”کأشرِ زبانی ہند لسانی نظریہ“، شاہدہ شبنم کی ”کشیرِ پھیوٗرُس اندی اندی اور شمشاد کرالہ واری کی تحقیقی کتاب کا دوسرا ایڈشن ”کنہِ منز نیران گوہرَے“ کا اجرا ہوا۔A two day national seminar organized by Kashmiri section in AMU
تقریب میں موجود مہمان خصوصی پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز نے کشمیری زبان و ادب کے ساتھ ساتھ اے ایم یو میں شعبہ کشمیری کو فعال بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ ابتدئی تقریب کی صدارت شعبہ ڈین فیکالٹی آف آرٹس پروفیسر ایس امتیاز حسنین نے کی۔ کلیدی خطبہ سابقہ سربراہ سنٹر آف سنٹرل ایشین سٹیڈیز کشمیر یونیورسٹی پروفیسر گلشن مجید نے پیش کیا۔ جبکہ ابتدائی خطبہ معروف براڈکاسٹر شمشاد کرالہ واری نے پیش کیا۔ استقبالیہ خطبہ شعبئہ ماڈرن انڈین لنگویجز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چیرمین پروفیسر مشتاق احمد زرگر منتظر نے پیش کیا۔ معروف محقق عبدالخالق شمس نے پہلا مقالہ پیش کیا۔
مزید پڑھیں:۔Kashmiri Language Not in Google Translate: کشمیری زبان ابھی بھی گوگل ٹرانسلیٹ سے دور کیوں؟