افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد کابل ایئرپورٹ پر پھنسے کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک بھارتی شہری ڈاکٹر محمد آصف شاہنے بھارتی حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔ ڈاکٹر محمد آصف شاہ کابل کی بختار یونیورسٹی میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر کے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کرکے حکومت سے انخلا میں مدد کی اپیل کی ہے۔
ڈاکٹر محمد آصف شاہ نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ گذشتہ دو روز سے دیگر ساتھیوں کے ساتھ کابل ایئرپورٹ پر موجود ہیں لیکن بھارت کے سفارتخانہ سے ان درماندہ مسافروں کے لیے کوئی سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:۔افغانستان سے بھارتی شہریوں کی محفوظ واپسی بھارت کی اوّلین ترجیح
اس ضمن میں انہوں نے حکومت کے نام ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ تقریباً 250 بھارتی شہری کابل ایئرپورٹ کے باہر تین روز سے پھنسے ہوئے ہیں لیکن سفارتخانہ یا بھارتی حکومت کی جانب سے ان کو کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔
کشمیر کے ضلع کولگام سے ہی آصف شاہ کے ساتھ عادل رسول شیخ بھی بختار یونیورسٹی میں بطور اسسٹنٹ پروفیسر تعینات ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے گذشتہ دنوں ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں پروفیسر آصف احمد اور پروفیسر عادل رسول کے اہل خانہ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ محفوظ ہیں اور جلد گھر پہنچ جائیں گے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ انہوں نے وزارت خارجہ سے اس مسئلہ پر بات کی ہے۔ تاہم آج بھی یہ کشمیری حکومت سے مدد کی فریاد کر رہے ہیں۔
ذرائع نے آج صبح کہا ہے کہ حکومت زیادہ سے زیادہ بھارتیوں کو کابل ہوائی اڈے پر لانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ان کو محفوظ رکھا جاسکے اور ان کے انخلا کو یقینی بنایا جا سکے۔