'پوری دنیا بھی اگر خلاف ہو جائے، یہ ہو نہیں سکتا کہ ہم کبھی کسی ظالم کا ساتھ دیں'۔
یہ الفاظ تھے ارطغرل غازی کے جو ترکی ٹی وی چینل 'ٹی آر ٹی ون' کی جانب سے ارطغرل غازی کے نام سے ایک ٹی وی سیریز کا مرکزی کردار ہے۔ یہ ڈرامہ ترکی کے ایک خانہ بدوش قبیلے قائی اور سلطنت عثمانیہ کی کہانی ہے۔ سنہ 2014 میں اس سیریز کا ٹیلی کاسٹ پہلی بار ٹی آر ٹی ون پر کیا گیا ۔
لیکن سکرین پر آنے کے فوراً بعد ہی یہ ٹیلی ویژن سیریز دن بہ دن مشہور ہونے لگا اور اب یہ ایشیائی ممالک میں دھوم مچا رہا ہے، فیس بک سے لے کر ٹویٹر تک اور انسٹاگرام سے لے کر واٹس ایپ تک، پاکستان سے لے کر بھارت تک ہر جگہ ارطغرل غازی کے چرچے ہیں۔ کشمیر میں تو کئی لوگ اس سیریز کے نشے میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
لوگ ارطغرل غازی کا مقابلہ امریکی ڈرامہ گیم آف تھرونس سے کر رہے ہیں۔ سیریز میں استعمال کیے گئے کاسٹیومس کو لوگ خرید رہے ہیں اور ترکی میں سب سے زیادہ سیاح ارطغرل کا مزار دیکھنے کے لیے جارہے ہیں، سیریز نے ترکی میں سیاحت کو چار چاند لگا دیے ہیں۔
ترکی میں اس شو کو بنانے والوں نے کبھی سوچا نہ ہوگا کہ یہ سیریز ایک دن اتنا مشہور ہو جائے گا۔
ارطغرل غازی سیریز کو محمد بوزداغ نے لکھا ہے، سیریز میں ارطغرل غازی کا کردار ادا کر رہے ہیں ترکی اداکار انگین آلتان دوزیاتان جن کی ہمراہی ایک سے بڑھکر ایک نامی کلاکار نے کی ہے۔
اس ڈرامے کا تاریخی پس منطر کیا ہے، آئیے جانتے ہیں
ڈرامہ ارطغرل غازی سلطنت عثمانیہ کی ایک عظیم شخصیت کے سوانح حیات پر مبنی ہے۔ ارطغرل، اصل میں سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد تھے۔ ارطغرل غازی کی پیدائش 1191 عیسوی میں ہوئی اور 1281 میں وہ وفات پا گئے۔ ارطغرل غازی ایک خانہ بدوش قبیلہ قائی کے سردار تھے اور ان کا زمانہ 1230 عیسوی سے شروع ہوا اور 1281 عیسوی تک رہا۔