مہنگائی اور اس سے متعلقہ مسائل پر راجیہ سبھا میں اگلے ہفتے کے اوائل میں بحث ممکن ہے۔ بدھ کو یہاں راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے درمیان صبح ہوئی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک وسیع اتفاق رائے پایا گیا۔Price rise likely to be discussed in Rajya Sabha
اس میٹنگ میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، کانگریس کے کے سی۔ وینوگوپال، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو، ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن، دراوڑ منیترا کزگم کے تروچی سیوا، شیو سینا کے سنجے راوت، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے ایلاورم کریم، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وسام، سریش ریڈی تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور ایم ڈی ایم کے وائیکو شامل تھے۔
واضح رہے کہ مانسون سیشن کے آغاز سے ہی راجیہ سبھا میں مہنگائی اور اس سے متعلقہ مسائل پر بحث کےسلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل برقرار ہے۔ اپوزیشن رول 267 کے تحت بحث کرنا چاہتی ہے جبکہ حکومت رول 176 کے تحت اس بحث کے لیے تیار ہے۔ اس کشیدگی کے درمیان ایوان کے 20 اراکین کو غیر مناسب طرز عمل پر اس ہفتے کے آخر تک ایوان کی کارروائی سے معطل کر دیا گیا ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی، قائد ایوان پیوش گوئل اور پارلیمانی وزیر مملکت مرلی دھرن بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ منگل کی شام کو بھی اپوزیشن لیڈروں نے مسٹر نائیڈو سے ملاقات کرکے اراکین کی معطلی واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ اراکین کے اظہار افسوس کے بعد ہی معطلی واپس لی جاسکتی ہے۔ انہیں ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کی سنگینی کو سمجھنا چاہیے۔