ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں دیوبند بلاک پرمکھ کے نمائندہ اور گھلولی پردھان کے درمیان جاری آپسی تنازع معاملہ میں پولیس نے آج پردھان فریق کی تحریر پر بلاک پرمکھ کے شوہر سمیت چار نامزد اور دو نامعلوم افراد کے خلاف ایس سی ایس ٹی ایکٹ سمیت مختلف دفعات میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔
وہیں مقدمہ درج ہونے کے بعد پرمکھ کے شوہر کی حمایت میں گاوں کے باشندوں نے سی او دیوبند کو میمورنڈم دے کر مقدمہ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بلاک پرمکھ کے نمائندہ کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمہ درج تفصیل کے مطابق گزشتہ 30 اگست کو گاوں گھلولی کے پردھان مونو کمار نے پولیس کو دی گئی تحریر میں الزام عائد کیا تھا کہ پنچایت سکریٹری اونیش شرما نے اسے بار بار فون کرکے دیوبند بلاک میں بلایا تھا، بلاک احاطہ میں پہنچنے کے بعد دیوبند بلاک پرمکھ کے شوہر وجے، امت، یوگیش عرف سونو اور دو نامعلوم افراد سمیت پنچایت سکریٹری نے اس کے ساتھ نازیبا سلوک کیا اور گالیاں دی۔
مونو کمار کے مطابق ملزمان نے اسلحہ سے دہشت زدہ کرتے ہوئے اسے گولی مارنے کی دھمکی دی۔
مزید پڑھیں:۔آپسی تنازع میں متعدد افراد زخمی
پولیس نے گزشتہ 30 اگست کو پیش آئے اس معاملہ میں گزشتہ رات ایس سی ایس ٹی ایکٹ سمیت مختلف دفعات میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ وہیں دوسری جانب مقدمہ درج ہونے کے بعد آج گاوں گھلولی کے رہنے والے باشندوں نے بڑی تعداد میں بلاک پرمکھ کے نمائندہ کے حق میں سی او دیوبند سے ملاقات کرکے مذکورہ معاملہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے، نیز مقدمہ کو منسوخ کئے جانے کامطالبہ کیاہے۔
گاوں کے باشندوں کا الزام ہے کہ موجودہ پردھان صرف دو ووٹ سے کامیاب ہوکر آیا ہے اور اس کی عرضی بھی ایس ڈی ایم کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ اسی رنجش کے سبب پردھان نے ناجائز دباو بناکر فرضی مقدمہ درج کرایا ہے، گاوں کے باشندوں نے معاملہ کی منصفانہ تحقیق کرائے جانے مطالبہ کیاہے۔