اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Delhi Riots 2020: دہلی فسادات معاملہ میں عدالت نے نو لوگوں کو قصوروار قرار دیا

دہلی فسادات معاملہ میں ککڑڈوما عدالت نے نو لوگوں کو قصوروار قرار دیا ہے۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں ںے فسادات کے دوران مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی املاک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا تھا۔ Nine people convicted in delhi riots 2020

دہلی فسادات معاملہ میں نو لوگوں کے خلاف فرد مجرم عائد
دہلی فسادات معاملہ میں نو لوگوں کے خلاف فرد مجرم عائد

By

Published : Mar 15, 2023, 7:40 AM IST

نئی دہلی: دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے 2020 کے دہلی فسادات کیس میں نو لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ ملزمین ایک بے قابو ہجوم کا حصہ تھے، جس کا مقصد مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی املاک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ یہ معاملہ گوکل پوری علاقے میں فسادات، آتش زنی اور توڑ پھوڑ سے متعلق ہے۔ اگلی سماعت 29 مارچ کو ہوگی۔ ایڈیشنل سیشن جج (اے ایس جے) پلستیہ پرماچل نے محمد شاہنواز عرف شانو، محمد شعیب عرف چٹوا، شاہ رخ، راشد عرف راجہ، آزاد، اشرف علی، پرویز، محمد فیصل کو قصوروار قرار دیا۔ راشد عرف مونو کے خلاف ہنگامہ آرائی، چوری، آتش زنی، ہنگامہ آرائی، آتش زنی سے املاک کو تباہ کرنے اور غیر قانونی اجتماع سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے ملزمین کو سیکشن 147/148/380/427/436 کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 188 کے تحت قابل سزا جرم قرار دیا ہے۔

جج نے کہا کہ میں اس کیس میں شواہد کے جائزے اور مزید دلائل کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف استغاثہ کے ورژن سے قائل ہوں۔ ملزمین ایک بے قابو ہجوم کا حصہ تھے، جو فرقہ وارانہ جذبات سے لبریز تھا اور اس کا مقصد مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی املاک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ڈی کے بھاٹیہ نے دہلی پولیس کی طرف دلائل پیش کیے۔

واضح رہے کہ 29 فروری 2020 کو ریکھا شرما کی تحریری شکایت پر گوکل پوری پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ 24 فروری 2020 کو دوپہر 1 سے 2 بجے کے قریب جب وہ دہلی کے شیو وہار تیراہا روڈ کے چمن پارک میں واقع اپنے گھر پر موجود تھی، تو اس کی گلی میں پتھراؤ کیا گیا۔ گلی میں ایک ہجوم تھا جو اس کے گھر کا گیٹ توڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس دوران انہوں نے اپنے شوہر کو بلایا جو ڈیوٹی پر تھے۔ شوہر گھر واپس آیا اور انہیں محفوظ مقام پر لے گیا۔ الزام ہے کہ 24-25 فروری کی درمیانی شب ہجوم نے گھر کا پچھلا گیٹ توڑا اور سامان لوٹ لیا۔ مکان کو بھی نقصان پہنچا اور اوپر کی منزل کے کمرے میں آگ لگ گئی۔مزید تفتیش کے دوران سی سی ٹی وی کیمروں، سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیج اور عوامی گواہوں کی مدد سے جرم میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details