وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ دو ہفتوں میں اب تک 75 مائیکرو کووڈ-19 کنٹینمنٹ زونز قرار دیئے ہیں۔ ضلع کے اسپتالوں میں او پی ڈی سہولیات کو جاری رکھتے ہوئے ان اسپتالوں میں داخلے کے لئے پہلے ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ(آر اے ٹی) کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ Containment Zones Declered In Budgam
بڈگام میں 75 مائیکرو کووڈ-19 کنٹینمنٹ زونز کا اعلان اس ضمن میں سی ایم او بڈگام ڈاکٹر تجمل حسین خان نے بتایا کہ انتظامیہ نے بڈگام میں کل 75 مائیکرو کووڈ-19 کنٹینمنٹ زونز کا اعلان کیا ہے جس میں 13 میکرو کنٹینمنٹ اور 62 مائیکرو کنٹینمنٹ زونز شامل ہیں۔
ساتھ ہی کووڈ-19 ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کی گئی ہیں اور اعلان کردہ کنٹینمنٹ زونز میں اس بیماری پر قابو پانے کے لئے سیکشن 144 سی آر پی سی کے تحت قدغن لاگو رہیں گی۔
سی ایم او بڈگام نے مزید کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ضلع میں کووڈ-19 کیسز بڑھ رہے ہیں اور اس سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کسی بھی صورت حال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہے۔ کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے ضلع میں آکسیجن پیدا کرنے والے تین پلانٹ موجود ہیں، ان میں سے بیروہ، ماگام اور چراریشریف میں متواتر پلانٹ نصب ہیں۔ اس کے علاوہ آکسیجن مینی فولڈ چھترگام میں نصب ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسپتالوں میں او پی ڈیز کام کریں گی تاہم کسی بھی شخص کو اسپتال کے اندر داخل ہونے کے لیے ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (آر اے ٹی) کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضلع میں 13 سے 17 سال کی عمر کے بچوں کی ابھی تک 14 فیصد ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہیں اور یہ عمل سو فیصدی ہونے تک جاری رہے گا۔ اس کے علاوہ ضلع میں 60 سال عمر سے زائد افراد کو بوسٹر ڈوز ویکسینیشن مہم بھی جاری ہے جس میں کووڈ-19 وارئیرز، فرنٹ لائن ورکرز اور ہیلتھ ورکرز کو بھی یہ ڈوز دیا جائے گا۔
اس موقع پر سی ایم او بڈگام نے ضلع کے عوام سے اپیل کی کہ وہ کووڈ-19 ایس او پیز پر عمل کریں، ماسک پہنیں اور غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں، بھیڑ بھاڑ میں نا جائیں تاکہ کووڈ-19 کی تیسری لہر کو روکا جا سکے۔